تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

چین ہمارا عزیز ترین دوست اور انتہائی مضبوط شراکت دار ہے، شاہ محمود قریشی

بشکک : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب سے ملاقات میں کہا چین ہمارا عزیز ترین دوست اور انتہائی مضبوط شراکت دار ہے ، علاقائی امن و استحکام اور قومی سلامتی کے معاملات پر چین کا کر دار ہمیشہ قابل تحسین رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے دوران وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب مسٹر وانگ ژی سے خصوصی ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات،خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ چین ہمارا عزیز ترین دوست اور انتہائی مضبوط شراکت دار ہے ، پاک چین دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے ۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ہمیں قومی سلامتی کے معاملات درپیش ہوں یا علاقائی امن و استحکام کی بات ہو چین کا کردار ہمیشہ قابلِ تحسین رہا ہے ۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے چینی ہم منصب کو دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے کامیاب انعقاد پر اور چائینہ کے سترھویں یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہا اس فورم کی کامیابی عالمی برادری کا چین کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔

یاد رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس  میں شرکت کے لئے کرغزستان کے دارالحکومت بشکک پہنچے تھے ۔

مزید پڑھیں : خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تشویش ہے: وزیر خارجہ

بشکک روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بشکک میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس ہوگا۔ 8 ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں کروں گا، اس کے علاوہ 3 اہم دو طرفہ ملاقاتیں طے ہیں۔ خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تشویش ہے، چین اور روس کے وزرائے خارجہ سے باالخصوص ملنا چاہوں گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ چاہوں گا کہ مستقل 5 ارکان سے مشاورت کروں، واپسی پر خصوصی اجلاس میں بدلتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ جائزے کے بعد ایران کے وزیر خارجہ کو واضح نقطہ نظر دے سکیں گے۔

Comments

- Advertisement -