تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

"زمانہ قدیم میں مرغیوں کو محترم سمجھا جاتا تھا”

آج مرغی دنیا میں اہم غذا تصور کی جاتی ہے لیکن زمانہ قدیم میں صدیوں تک مرغیوں کو محترم سمجھا جاتا اور انہیں مردوں کے ساتھ دفنایا جاتا تھا۔

آج مرغی کو دنیا میں اہم ترین غذا تصور کیا جاتا ہے جو بچوں اور بڑوں سب کی یکساں پسند ہے اور دنیا کی بڑی آبادی تو مرغی کے صرف دو ہی مصرف جانتی ہے ایک اس کے انڈے کھانا اور انڈے حاصل کرنے کے اس مرغی کو ہی کھا جانا اور اگر کسی نے گھر میں مرغیاں پالی ہوئی ہیں تو اس کے لیے تو یہ مرغیاں "گھر کی مرغی دال کے برابر” کے مترادف ہی ہیں۔

مرغی یوں تو انسان کے لیے صدیوں سے لذت کام ودہن کا کام انجام دے رہی ہے لیکن ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ہزاروں برس قبل مرغی انسانوں کے لیے صرف ایک کھانے والا پرندہ ہی نہیں تھا بلکہ اسے انتہائی محترم سمجھا جاتا تھا اور لوگ اپنے مردوں کو مرغیوں کے ساتھ دفناتے تھے۔

دنیا کی کئی معروف جامعات جن میں ایکسیٹر، کارڈف، آکسفورڈ، بورن ماؤتھ، میونخ اور ٹولوز شامل ہیں کے محققین پر مشتمل محققین نے اس حوالے سے تحقیقات کیں جن میں انکشاف ہوا کہ یہ پرندہ زمانہ قدیم میں انتہائی متبرک اور محترم سمجھا جاتا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کئے مطابق محققین کی ٹیم نے انگلینڈ، اٹلی، ترکی، مراکش اور تھائی لینڈ سمیت دنیا کے 89 ممالک میں 600 سے زائد جگہوں سے دریافت ہونے والی مرغیوں کی باقیات کا معائنہ کیا ہے۔

اس تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج سے معلوم ہوا کہ قدیم انسانوں کو دفن بھی مرغیوں کے ساتھ کیا جاتا تھا جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس وقت کا انسان مرغیوں کو ایک ایسی مخلوق سمجھتا تھا جو انسان کی روح کو اگلے جہاں میں لے جانے میں مددگار ہوتی ہے۔

مرغیوں پر ہونے والی تحقیق کرنے والے محققین کا کہنا تھا کہ 1500 قبل مسیح سے پہلے مرغیاں کھائی جانے کے لیے بہت نایاب یا انتہائی اہم سمجھی جاتی تھیں۔

محققین کے مطابق مرغی کو گھروں میں پانے کا عمل خشک چاول کی کاشت کے سبب شروع ہوا جس کہ وجہ سے موجودہ دور کی مرغی کے اجداد 1500 قبل مسیح میں سامنے آئے اس سے قبل مرغیوں کو عجائب ہی سمجھا جاتا تھا کیونکہ یہ کسی اور ملک سے آتی تھیں۔ یورپ میں افزائش سے قبل مرغیاں پہلی بار جنوبی مشرقی ایشیا میں ساڑھے تین ہزار سال قبل پالی گئی تھیں۔

دو سائنسی جرنلز اینٹیکوئیٹی اور پرویسڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز یو ایس اے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مصنف پروفیسر نوم سائیکس کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے حاصل ہونے والے شواہد کے مطابق زمانہ قدیم میں مرغیوں کے ساتھ ہمارے مراسم بے حد پیچیدہ تھےاور اس دور کا انسان اسے انتہائی محترم و معزز گردانتا تھا یہی وجہ ہے کہ اس دور میں لاشوں کو مرغیوں کے ساتھ دفنانا اعزاز سمجھا جاتا تھا۔

Comments

- Advertisement -