تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

’فوربس‘ نے بھی اڈانی گروپ سے متعلق سنسنی خیز انکشاف کر دیا

نئی دہلی: امریکی ریسرچ فرم  ہنڈن برگ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کو مشکلات کا سامنا ہے، اڈانی گروپ کے شیئروں کی قیمت میں گراوٹ درج کی جا رہی ہے اور ہر روز نیا انکشاف ہو رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق  اب ‘فوربس‘ میگزین نے حیران کن انکشاف کیا ہے، جس کے بعد یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ آیا اڈانی گروپ کا ’ایف پی او‘ سے دستبرداری کی اصل وجہ یہی تھی؟

فوربس کی رپورٹ کے مطابق جس تین سرمایہ کاری اداروں نے اڈانی انٹرپرائزز کے 2.5 ارب ڈالر کے حصص خریدے ان کا تعلق اڈانی گروپ اور مشتبہ اڈانی پراکسی سے ہے۔

 رپورٹس میں بتایا گیا کہ جنوری 2023 کو اڈانی گروپ نے اپنی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز کا اے پی او جاری کیا اور پھر مکمل طور پر سبسکرائب ہونے کے بعد اسے اچانک واپس لے لیا۔

 اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے ایف پی او کو واپس لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کمپنی کے گرتے ہوئے حصص کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

تاہم اب فوربس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ماریشس کے دو اداروں آیوشمت لمیٹڈ،  ایلم پارک فنڈ اور ہندوستان کی ایوی ایٹر گلوبل انویسٹمنٹ فنڈ نے سرمایہ کاروں کے لیے دستیاب تمام حصص کا 9.24 فیصد خریدنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس 9.24 فیصد شیئر کی قیمت صرف 66 ملین ڈالر ہے، قابل ذکر بات یہ ہے کہ اڈانی گروپ کو ان فرموں سے مدد ملنے کے ثبوت موجود ہیں۔

گوتم اڈانی کون ہیں؟ ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

اڈانی گروپ کے حوالے سے فوربس کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اگر اڈانی گروپ کے پرنسپل ان مختلف فنڈز کے بینیفشل اونر ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ اڈانی گروپ اپنے حریف ہندوجا گروپ میں بھی ایک بڑا حصہ دار ہوگا۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ایوی ایٹر گلوبل انوسٹمنٹ فنڈ، نیو لینا انوسٹمنٹ فنڈ اور اڈانی گروپ سے منسلک تین دیگر فنڈ الارا انڈیا اپورچونٹیز لمیٹڈ سبھی ہندوجا گلوبل سلوشنز، ہندوجا لیلینڈ فنانس اور ہندوجا کی گلف آئل میں کافی حصہ داری رکھتے ہیں۔

فوربس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آیوشمت لمیٹڈ اور ایلم پارک فنڈ اور ایویٹر گلوبل انویسٹمنٹ فنڈ، ان تینوں سرمایہ کاری فنڈز نے اڈانی انٹرپرائزز کے 2.5 بلین ڈالر کے ایف پی او کے شیئرز خریدے تھے۔

خیال رہے کہ 25 جنوری کو ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ کے بارے میں 32000 الفاظ پر مشتمل ایک رپورٹ جاری کی۔ رپورٹ کے نتائج میں 88 سوالات شامل تھے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کئی دہائیوں سے اسٹاک میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹ فراڈ میں ملوث رہا ہے۔

Comments

- Advertisement -
  • ٹیگز
  • -