بھارت میں بینگلورو سے تعلق رکھنے والی ایک بوڑھی خاتون کو جعل ساز نے 77000 ہزار روپے کا چونا لگا دیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 65 سالہ صوفیہ آن لائن دودھ کی ترسیل کی سروس کی باقاعدہ صارف ہیں۔ 18 مارچ 2024 کو جب انہیں اس بات کا علم ہوا کہ انہیں ملنے والا دودھ خراب ہے، تو انہوں نے اسے واپس کرنے کا ارادہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے پلیٹ فارم کا کسٹمر سروس نمبر آن لائن تلاش کیا اور کال کی۔ جواب دینے والے فرد نے اپنی شناخت ایک کمپنی ایگزیکٹو کے طور پر ظاہر کی۔
اس شحص نے بوڑھی خاتون کو یقین دلایا کہ انہیں خراب دودھ واپس کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور اس کے بجائے رقم کی واپسی کا وعدہ کیا۔ اس کے بعد اس شخص نے انہیں کہا کہ رقم کی واپسی کے لئے انہیں ایک پروسز سے گزرنا پڑے گا۔
دھوکہ باز شخص نے ضعیف خاتون سے کہا کہ انہیں یو پی آئی آئی ڈی نمبر، 081958 پر مشتمل ایک واٹس ایپ پیغام موصول ہوگا۔ اس کے بعد، وہ اپنی ڈیجیٹل ادائیگی ایپ (PhonePe) میں ‘منتقلی رقم’ کے آپشن پر جائیں اور ‘ٹو بینک/یو پی آئی آئی ڈی’ آئیکن پر کلک کریں۔
اس کے ارادوں سے بے خبر صوفیہ نے اس کی ہدایت کی تعمیل کی۔
اپنے موبائل نمبر کے آخری پانچ ہندسے داخل کرنے کے بعد، صوفیہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ ‘ادائیگی’ پر کلک کرے اور رقم واپسی حاصل کرنے کے لیے اپنا UPI پن داخل کرے۔اس کا پن داخل کرنے پر، اس کے اکاؤنٹ سے فنڈز ڈیبٹ ہو گئے، اور دھوکہ باز نے کال ختم کر دی۔
جب صوفیہ کو احساس ہوا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، اس نے پولیس میں شکایت درج کرنے سے پہلے 1930 پر سائبر ہیلپ لائن سے رابطہ کیا۔
لڑکی نے وائرل ویڈیو پر منفی تبصروں سے مایوس ہو کر خودکشی کر لی
مقدمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت چلایا جارہا ہے، جعلساز کے اکاؤنٹ میں موجود رقوم کو منجمد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔