پیرس: فرانس میں لاکھوں مظاہرین کا احتجاج رنگ لے آیا، فرنچ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کر دیا ہے۔
[bs-quote quote=”حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مظاہرین”][/bs-quote]
تاہم احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔
اس احتجاج کے دوران اب تک تین افراد ہلاک اور پولیس اہل کاروں سمیت چار سو سے زائد افراد زخمی ہوئے، ایمبولینس ڈرائیورز نے بھی مہنگائی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا اور ایمبولینسز کھڑی کر کے سڑکیں بند کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: مظاہروں میں ناخوشگوارواقعات باعث شرمندگی ہیں‘ فرانسیسی وزیردفاع
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پُر تشدد مظاہروں کی وجہ سے پیرس میدان جنگ میں تبدیل ہونے کے بعد حکام تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں، مظاہرین نے توڑ پھوڑ بھی کی اور درجنوں عمارتوں اور گاڑیوں کو نذرِ آتش کیا۔
فرانسیسی وزیرِ دفاع فلورینس پارلے نے احتجاج اور پُر تشدد مظاہروں کو فرانس کے لیے باعثِ شرمندگی قرار دیا۔ حکومت ایمرجنسی کے نفاذ پر بھی غور کر چکی ہے، 2 دسمبر کو حکومتی ترجمان بنجامن گریویکس نے ایک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس صورتِ حال میں ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے۔