کراچی: ملک بھر میں سردی میں اضافے کے ساتھ ہی کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گیس پریشر میں کمی کے باعث گھریلو اور کمرشل صارفین شدید پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سردی میں اضافے کے ساتھ گیس کمپنیوں نے پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جسے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے مسترد کر دیا۔
گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے کئی علاقوں کے چولھے بھی بجھ گئے ہیں، گھریلو صارفین شدید پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف گیس کمپنیوں کے گیس بندش کے فیصلے کے بعد کمرشل صارفین بھی خدشات کا شکار ہو گئے ہیں، چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے گیس کمپنیوں کا اقدام غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بلا جواز فیصلے سے لاکھوں افراد بری طرح متاثر ہوں گے، وزارت پٹرولیم کو فیصلے کے خلاف خط لکھ دیا گیا ہے، پہلے ہی ہمارے معاشی حالات خراب ہیں اب مزید خراب ہوں گے۔
ادھر گزشتہ روز سوئی گیس بحران پر وفاقی حکومت اور سوئی ناردرن گیس کمپنی حکام کا اجلاس ہوا، ذرایع کا کہنا تھا کہ 2 دن میں گیس فراہمی کم اور طلب میں اضافہ ہو گیا ہے جس پر پنجاب بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس فراہمی بند کرنے کا قدم اٹھایا جائے گا۔ اجلاس میں سوئی ناردرن گیس کمپنی نے حکومت کو گیس بحران سے آگاہ کیا، بتایا گیا کہ لاہور کو 310 ایم ایم سی ایف کی بجائے 270 ایم ایم سی ایف گیس مل رہی ہے، گیس فراہمی میں کمی کی وجہ سے مختلف علاقوں میں کم پریشر کی شکایات عام ہو گئی ہیں۔
خیال رہے کہ سندھ میں بھی ایس ایس جی سی کے سسٹم میں گیس پریشر میں کمی کے باعث آج (جمعے کو) سی این جی بند رہے گی، آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سندھ میں سی این جی اسٹیشن منگل سے مسلسل ہفتہ صبح 8 بجے تک بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایس ایس جی سی کا مؤقف ہے کہ گیس کے کم پریشر کے باعث گھریلو صارفین کو فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں، جب کہ کمرشل سیکٹر کی طلب پوری کرنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔
ادھر سندھ حکومت نے گیس 245 فی صد مہنگی کرنے کا ممکنہ فیصلہ مسترد کر دیا ہے، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے کہا ہے کہ وفاق سندھ میں گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لے، سب سے زیادہ گیس کی پیداوار سندھ سے ہوتی ہے۔ صوبائی وزیر اویس شاہ نے کہا کہ گیس مہنگی ہونے سے کرایوں میں اضافے کے ساتھ مہنگائی بھی بڑھ جائے گی، پنجاب کو ہر معاملے پرسب سڈی، سندھ کو ہر ماہ مہنگائی کا تحفہ دیا جاتا ہے، وفاق کو سی این جی سیکٹر میں 31 فی صد اضافہ نہیں کرنے دیں گے۔
سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن نے بھی اوگرا کی جانب سے گیس کے نرخوں میں اضافہ مسترد کر دیا ہے، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گیس کے نرخوں میں اضافے کے بعد تمام سی این جی اسٹیشن بند اور ڈھائی لاکھ افراد بے روزگار ہو جائیں گے، پاکستان میں 36 لاکھ گاڑیاں سی این جی پر چل رہی ہیں وہ بند ہو جائیں گی، ایس ایس جی سی کی وجہ سے سی این جی اسٹیشن مالکان پریشان ہیں، سی این جی بھی شیڈول سے ہٹ کر بند کی جا رہی ہے۔