تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

سابق امریکی صدر جارج بش سینیئر انتقال کرگئے

واشنگٹن : سابق امریکی صدر جارج بش سینیئر طویل علالت کے بعد 94 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، جارج بش سینیئر کے انتقال کا اعلان ان کے بیٹے جارج بش جونیئر نے کیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش سینیئر جمعے کی شام 94 برس کی عمر میں انتقال کرگئے جن کی موت کا اعلان ان کے بیٹے جارج بش جونیئر نے ہفتے کے روز کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر جارج بش سینیئر اپریل میں اپنی اہلیہ باربرا بش کے انتقال کے ایک ہفتے بعد سے اسپتال میں زیر علاج تھے انہیں مہلک بیماری کے باعث اسپتال کے انتہائی نگداشت کے یونٹ میں رکھا تھا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جارج ہیربٹ والکر بش سینیئر  12 جون سنہ 1924 کو  امریکی ریاست میساچوسٹس کے علاقے ملٹن میں پیدا ہوئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جارج بش سینیئر دوسری جنگ عظیم کے پائلٹوں میں شامل تھے۔ سنہ 1964 میں ریپبلکن کی جانب سے سیاست میں اترنے سے قبل وہ ٹیکسس میں تیل اور پیٹرول کے بڑے تاجر تھے۔

وہ سب سے زیادہ عمر پانے والے امریکی صدر ہیں۔

سابق امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش سینیئر نے سنہ 1981 سے 1989 تک رونالڈ ریگن کے دور میں متحدہ ہائے امریکا کے 43 ویں نائب صدر  کی حیثیت سے خدمات انجام دیں تھی جبکہ سنہ 1989 میں جارج بش سینیئر امریکا کے 41 ویں صدر منتخب ہوئے تھے اور 1993 تک صدر کی حیثیت سے امریکی شہریوں کی نمائندگی کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جارج بش سینیئر امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر اور امریکی سفیر بھی رہے جبکہ سابق امریکی صدر نے سرد جنگ کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جارج بش سینیئر  کے دور صدارت کو ان کی خارجہ پالیسی کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے جب مشرقی یورپ میں کمیونزم کا خاتمہ ہو رہا تھا، سابق سویت یونین ٹوٹ رہی تھی اور  امریکہ دنیا کی واحد سپر پاور کے طور پر ابھر کر سامنے آرہا تھا۔

ان کی پالیسیوں نے امریکہ پر دنیا کے اعتماد کو بحال کیا اور ویت نام کی جنگ کا بھوت خاموش کر دیا گیا۔

بہترین خارجہ اور داخلہ پالیسی بنانے والے سابق امریکی صدر جارج بش سینیئر پر گھریلو امور کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا گیا اور  انھیں سنہ 1992 میں بل کلنٹن نے صدارتی انتخابات میں شکست دی۔

خیال رہے کہ سابق امریکی صدر کے صاحبزادے جارج ڈبلیو بش جونیئر بھی سنہ 2000 میں امریکا کے صدر منتخب ہوئے تھے، وہ دو مرتبہ صدر کے عہدے پر فائز رہے، جبکہ ان کے ایک اور صاحبزادے جیب بش سنہ 1999 سے 2007 تک امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر بھی رہے۔

سینیئر بش کے سیاسی سفر پر ایک نظر

سابق امریکی صدر جارج والکر بش سینیئر نے سنہ 1966 میں ایوان نمائندگان میں سیٹ حاصل کی اور سنہ 1971 میں صدر نکسن نے انھیں اقوام متحدہ کا سفیر مقرر کر دیا۔

سابق امریکی صدر نے سنہ 1974 میں بیجنگ میں قائم نئے مشن کی سربراہی بھی کی جبکہ مین فورڈ نے انہیں سنہ 1976 میں سی آئی اے کا ڈائریکٹر بنا دیا۔

جارج والکر بش سینیئر نے دورہ صدارت میں خلیجی جنگ میں امریکہ کی قیادت کی۔

جارج بش سینیئر کے انتقال پر ٹرمپ کا اظہار افسوس

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جارج ڈبلیو بش سینیئر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جارج بش سینیئر کے انتقال پر پوری قوم کی طرح میں اور میلانیا بھی سوگوار ہیں، بش فیملی سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جارج بش سینیئر نے امریکا کے لیے نمایاں اور اہم خدمات انجام دیں۔

Comments

- Advertisement -