تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

جرمنی، احاطہ عدالت میں اسکارف پہننے پر پابندی عائد

برلن: جرمنی کی سپریم عدالت نے کمرۂ عدالت میں حجاب پہننے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرمن ریاست ہیسے کی عدالت نے حکم جاری کیا کہ احاطہ عدالت میں وکلا، عملہ اور کوئی بھی خاتون سر ڈھانپ کر نہ آئے۔

دستور کی عدالت نے فیصلہ جرمن خاتون کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست پر جاری کیا. خاتون نے حکومت کی جانب سے عائد کی جانے والی والی پابندی کے خلاف سپریم عدالت سے رجوع کیا تھا۔ خاتون نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ’ریاستی حکومت کی جانب سے حجاب کی پابندی ملکی آئین کے خلاف ہے لہذا عدالت اس فیصلے کو کالعدم قرار دے‘۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی آزادی اظہارِ رائے اور مذہبی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں:  سرکاری عمارتوں نقاب پر پابندی عائد

درخواست پر عدالت نے فیصلہ جاری کیا جس میں حکومت کی جانب سے اسکارف پہننے کی پابندی کو برقرار رکھا گیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حجاب سے روکنا غیر آئینی عمل نہیں ہے۔

جرمنی کی اعلیٰ ترین عدالت کے مطابق کمرہء عدالت میں وکلا اور ٹرینیز کو ہیڈاسکارف پہننے سے بھی روکا جارہا ہے۔

جج نے فیصلے میں مزید کہا کہ ہیڈ اسکارف نظریے اور مذہب کی علامت ضرور ہے مگر جرمنی کے آئین کے مطابق ریاست کو کسی نظریے یا مذہب کے حوالے سے غیر جانبدار رہنا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’آئین کے مطابق ریاست پابند ہے کہ وہ غیرجانبدار رہے، مگر ایسا اُس وقت تک ممکن نہیں ہے کہ جب تک حکمران خود کو غیر جانبداری کا ظاہرہ نہ کریں‘۔

واضح رہے کہ سن 2017 میں ہیسے صوبے میں مراکشی نژاد جرمن خاتون نے وکالت کی قانونی تربیت لینا شروع کی، تو انہیں بتایا گیا کہ وہ کمرہء عدالت میں ہیڈاسکارف پہن کر نہیں آ سکتیں۔

یہ بھی پڑھیں: آسٹریا میں خاتون رکن پارلیمنٹ کا حجاب میں خطاب

انہوں نے ان ہدایات کے خلاف ہیسے صوبے کی اعلیٰ انتظامی عدالت سے رجوع کیا، مگر مقدمہ ہار گئیں۔ جس کے بعد انہوں نے جرمنی کی دستوری عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

Comments

- Advertisement -