اشتہار

کیا آپ نے زرافوں کو لڑتے دیکھا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

زرافہ زمین پر پایا جانے والا سب سے طویل القامت جانور ہے۔ انسانوں کے لیے بے ضرر یہ جانور افریقی جنگلات میں پایا جاتا ہے اور سیاحوں کے لیے خاصی کشش کا باعث ہے۔

ایک عام خیال ہے کہ زرافے کا لمبا قد اس کی غذائی عادات کی وجہ سے ہے۔

درختوں کی اونچی شاخوں سے پتے کھانے کے لیے زرافے نے خود کو اونچا کرنا شروع کیا اور ہر نسل پچھلی نسل سے لمبی ہوتی گئی۔ یوں زرافہ دنیا کا لمبا ترین جانور بن گیا۔ لیکن سائنسدانوں کے مطابق ممکنہ طور پر یہ نظریہ غلط ہے۔

- Advertisement -

کچھ عرصہ قبل جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ زرافے کی گردن ممکنہ طور پر جنسی وجوہات کے باعث لمبی ہوئی۔

تحقیقاتی رپورٹ میں یہ نظریہ پیش کیا گیا کہ ممکن ہے زرافے مادہ زرافوں کے حصول کے لیے آپس میں لڑتے ہوں، لڑنے کے دوران وہ اپنی گردنیں آپس میں بھڑاتے ہوں اور اسی وجہ سے ان کی گردنیں لمبی ہوگئیں۔

رپورٹ میں 1968 میں شائع ہونے والی ایک اور تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ نر زرافوں کے سینے سے اوپر کے حصہ کی عجیب ساخت ان کے کسی خاص قسم کی لڑائی میں ملوث ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔

حال ہی میں نیشنل جیوگرافک نے زرافوں کے لڑنے کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دو زرافے آپس میں لڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔

جس طرح سے یہ زرافے آپس میں لڑ رہے ہیں اور زوردار طریقے سے ایک دوسرے کو اپنی گردن مار رہے ہیں، ماہرین کے مطابق اگر ان میں سے ایک فریق زرافے کی جگہ کوئی دوسرا جانور ہو تو ایک ہی ٹکر میں اس کی گردن ٹوٹ سکتی ہے۔

لیکن زرافے کی گردن خاصی لچکدار ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ایسے جارحانہ حملوں میں بھی اپنی گردن صحیح سلامت بچانے میں کامیاب رہتا ہے۔

ایسی لڑائیوں میں جیت ہمیشہ اسی فریق کی ہوتی ہے جس کا سر دوسرے فریق کے سر سے زیادہ مضبوط ہو اور وہ اسے گزند پہنچانے میں کامیاب رہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں