جمعہ, ستمبر 6, 2024
اشتہار

حکومت بعض پلانٹس سے بجلی 750 روپے یونٹ خرید رہی ہے، گوہر اعجاز

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ حکومت آئی پی پیز معاہدوں کی وجہ سے بعض پلانٹس سے بجلی 750 روپے یونٹ خرید رہی ہے۔

گوہر اعجاز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں بتایا کہ حکومت کول پاور پلانٹس سے اوسطاً 200 روپے یونٹ کے حساب سے بجلی خرید رہی ہے، ونڈ اور سولر سے 50 روپے فی یونٹ سے اوپر قیمت ادا کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگے ترین آئی پی پیز کو کی گئی ادائیگی 1.95 ٹریلین روپے ہے، حکومت ایک پلانٹ کو 15 فیصد لوڈ فیکٹر پر 140 ارب روپے، دوسرے پلانٹ کو 17 فیصد لوڈ فیکٹر پر 120 ارب روپے جبکہ تیسرے پلانٹ کو 22 فیصد لوڈ فیکٹر پر 100 ارب روپے فراہم کر رہی ہے۔

- Advertisement -

سابق نگراں وزیر نے کہا کہ یہ صرف 3 پلانٹس کیلیے 370 ارب روپے بنتے ہیں جبکہ پورا سال 15 فیصد لوڈ فیکٹر پر چل رہے ہیں، بجلی پیدا کیے بغیر آئی پی پیز کو بڑی صلاحیت کی ادائیگی ہوتی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ صرف سستی ترین بجلی فراہم کرنے والوں سے بجلی خریدی جائے، یہ پلانٹس 52 فیصد حکومت اور 28 فیصد پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر کی ملکیت ہیں، ہمیں بجلی 60 روپے یونٹ بیچی جا رہی ہے یہ ان کرپٹ ٹھیکوں کی وجہ سے ہے۔

گوہر اعجاز نے کہا کہ سب کو ملک کو بچانے کیلیے 40 خاندانوں کے ساتھ ان معاہدوں کے خلاف اٹھنا چاہیے، اب میں قوم پر چھوڑتا ہوں کہ وہ آئی پی پیز پر کیا فیصلہ کرتے ہیں، سب معاہدوں میں ’کیپیسٹی کی ادائیگی‘ کی شق ہے جو پلانٹس کو منافع خوری کی اجازت دیتی ہے، اس شق کے باعث آئی پی پیز کو بغیر بجلی پیدا کیے کیپیسٹی کی مد میں ہوشربا ادائیگی کی جاتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں