تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

موٹاپے کا شکار افراد کیلئے خوشخبری، وزن میں کمی لانے والی ’دوا‘ دریافت

انسان کتنا ہی خوش شکل کیوں نہ ہو لیکن اگر اس پر موٹاپا غالب آجائے تو اس کی شخصیت کو گرہن لگ جاتا ہے اور اس کی شکل نامکمل سی لگتی ہے، موٹاپا بذات خود ایک بیماری ہے جس سے اور بھی بہت سے مرض لاحق ہوسکتے ہیں اور بسا اوقات موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

تندرستی ہزار نعمت ہے، اگر انسان صحت مند او ر توانا ہو تو وہ ہر مشکل سے مشکل کام کو بھی کرنے کا پکا ارادہ کرلیتا ہے اور اسے مکمل بھی کرلیتا ہے لیکن بشرطیکہ وہ صحت مند ہو، آپ کی خوبصورتی کا دشمن موٹاپا آپ کی جان بھی لے سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق حالیہ دہائیوں میں موٹاپے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، صرف امریکا میں چالیس فیصد سے زائد بالغ افراد موٹاپے کا شکار ہیں۔

موٹاپے کا شکار افراد اپنا وزن کم کرنے کےلیے تین راستے اپناتے ہیں ایک صحت بخش غذا کا استعمال اور ورزش لیکن اس میں وقت بہت زیادہ لگتا ہے اور صبر و تحمل سے کام لینا پڑتا ہے لہذا لوگ آسان اور جلد کا وزن کرنے کا طریقہ اپناتے ہیں وہ ہے ادویات کا استعمال اور سرجری کروانا۔

مگر سرجری سے مختلف پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے، جہاں تک ادویات کی بات ہے تو وہ ہمیشہ کام نہیں کرتی اور ان کے بھی اپنے مضر اثرات ہوتے ہیں تاہم اب ایک تجرباتی دوا کے ذریعے وزن میں کمی لانے کا نیا دروازہ کھل گیا ہے۔

اس دوا کا 16 مختلف ممالک میں تجربہ کیا گیا اور تجرباتی استعمال کے دوران دو ہزار موٹے افراد کو دو گروہ میں تقسیم کرکے ایک کو سیماگلیوٹائڈ دی گئی جبکہ دوسرے گروہ کو بلیسبو تک محدود رکھا گیا، البتہ اس کے صحت بخش غذاوٗں کا استعمال اور ورزش ضروری ہے۔

ٹرائل کے اختتام پر پلیسبو گروپ کے جسمانی وزن میں معمولی کمی آئی مگر دوسرے گروپ میں یہ کمی بہت زیادہ نمایاں تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 68 ہفتوں تک اس دوا کے استعمال سے لوگوں میں کھانے کی اشتہا دب گئی جبکہ ان کے مجموعی جسمانی وزن میں اوسطاً 14.9 فیصد کمی آئی، جبکہ 30 فیصد افراد کا جسمانی وزن 20 فیصد سے زیادہ کم ہوا۔

اس دوا پر ابھی مزید ٹرائل ہوں گے اور اس کے بعد ہی موٹاپے کے شکار افراد کے لیے اس کو تجویز کیا جاسکے گا۔

Comments

- Advertisement -