اشتہار

حکومت اپوزیشن کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرنے پر تیار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : حکومت اپوزیشن کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرنے پر تیار ہوگئی تاہم وزیراعظم کےاستعفے اور اسمبلیوں کی تحلیل پرکوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق حکومت اوررہبرکمیٹی کے درمیان مذاکراتی عمل میں پیشرفت سامنے آئی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے تمام آئینی مطالبات تسلیم کرنے پر حکومت تیار ہوگئی ہے لیکن وزیراعظم کےاستعفےپرکوئی بات چیت نہیں ہوگی اور نہ ہی اسمبلیوں کی تحلیل پربھی کوئی بات ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹی نےرہبرکمیٹی کوآگاہ کردیا ہے ، انتخابی اصلاحات کمیٹی کو سرگرم کیاجاسکتاہے، مذاکرات میں اسدقیصرکوشامل کرنےکامقصدبھی یہی ہے۔

- Advertisement -

ذرائع کے مطابق رہبر اور حکومتی کمیٹیوں کامذاکراتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

دوسری جانب رہبرکمیٹی کی جانب سے بھی لچک کامظاہرہ نظرآیا ، رہبرکمیٹی حکومتی یقین دہانیوں سے مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کرے گی۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات کی تھی ، جس میں چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم کو مولانا سے ہونے والی ملاقات پر بریفنگ دی۔

مزید پڑھیں : حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے، وزیراعظم

چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم عمران خان کو مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سے متعلق آگاہ کیا، جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے۔

ذرائع کے مطابق استعفے کے علاوہ تمام جائز مطالبات ماننے کو تیار ہیں، حکومتی کمیٹی مکمل طور پر با اختیار ہے، اپوزیشن سنجیدہ مذاکرات چاہتی ہے تو مثبت جواب دیا جائے، وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں آج رہبر کمیٹی سے دوبارہ مذاکرات کیے جائیں گے۔

یاد رہے رات گئے چوہدری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی اور اس سے قبل حکومتی کمیٹی نے بھی اپوزیشن سے ملاقات کی تھی، چوہدری پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ مایوسی گناہ ہے اور ہم نے مایوسی کی طرف نہیں جانا، راستے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

خیال رہے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ دھرنا ختم ہو سکتا ہے لیکن ٹائم فریم نہیں دے سکتا، مذاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں