اتوار, جون 16, 2024
اشتہار

میڈیکل ایجوکیشن کیلیے حکومت کا بڑا اقدام

اشتہار

حیرت انگیز

ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کے مسائل کے حل کیلئے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے میڈیکل ایجوکیشن بارے 25 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی کے چئیرمین نامزد کیے گئے ہیں۔

وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر قانون اعظم تارڑ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر امور صحت ڈاکٹر مختار، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، میجر جنرل ر ڈاکٹر اظہر کیانی، اسپیشل سیکرٹری وزارت خارجہ، سیکرٹری صحت، چیئرمین ایچ ای سی، صدر پی ایم ڈی سی رکن میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی ممبران مقرر کیے گئے ہیں۔

- Advertisement -

وی سی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر طارق اقبال، صوبائی سیکریٹریز ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، سیکرٹری ہیلتھ کمیٹی، ڈین خیبر میڈیکل کالج پشاور ڈاکٹر محمود اورنگزیب، وائس چانسلر ڈاو یونیورسٹی،ہیلتھ سائنسز پروفیسر سعید قریشی، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر محمود ایاز، وائس چانسلر شفا تعمیر ملت یونیورسٹی پروفیسر اقبال خان، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور پروفیسر احسن وحید، ڈین آغا خان میڈیکل یونیورسٹی کراچی ڈاکٹر عادل حسین، پرنسپل بولان میڈیکل کالج کوئٹہ پروفیسر راز محمد کاکڑ رکن کمیٹی کے ارکان میں شامل ہیں۔

کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز اور یونیورسٹی کے معیار کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز کی صورتحال و درپیش چیلنجز پر غور کرے گی۔ خصوصی کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز سے متعلق تجاویز پیش کرے گی۔ کمیٹی سرکاری، نجی میڈیکل کالجز، یونیورسٹیز میں سیٹوں کی کمی کا جائزہ لے گی۔

مراسلے کے مطابق کمیٹی میڈیکل ایجوکیشن کے طلب و رسد کے فرق پر غور کرے گی اور میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے ایکشن پلان مرتب کرے گی، کمیٹی نجی میڈیکل کالجز کی منظوری کے عمل پر نظرثانی کرے گی۔

کمیٹی غیر منظورشدہ فارن میڈیکل کالجز میں طلبا کے داخلوں پر غور کرے گی اور کمیٹی غیر ملکی میڈیکل کالجز میں داخلوں بارے پالیسی تجویز کرے گی۔ کمیٹی میڈیکل ایجوکیشن کیلئے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی دس روز میں میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے رپورٹ پیش کرے گی۔

Comments

اہم ترین

جہانگیر خان
جہانگیر خان
جہانگیر خان اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ہیں۔ وہ پارلیمانی امور، صحت، کشمیر، جی بی اور پیپلز پارٹی سے متعلق خبریں رپورٹ کرتے ہیں۔

مزید خبریں