اسلام آباد : مہنگائی میں اضافےکی روک تھام کیلئے قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی اہم اشیائےخوردونوش کی دستیابی یقینی بنانےکیلئےمضبوط نظام بنانےکافیصلہ کیاہے ، قیمتیں بڑھنے کاباعث بنے والے کارٹلز کے خلاف بھی کارروائی کی جائےگی۔
تفصیلات کے مطابق مہنگائی میں اضافے پر حکومت پریشان ہیں اور فراط زر کی شرح میں اضافے کو روکنے کیلئے اقدامات متوقع ہے۔
مہنگائی کےجانچنے کے قوانین میں ترامیم متوقع، حکومت اشیا خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بننے والے گٹھ جوڑ کےخلاف قوانین میں مزید سختی کی جائےگی۔
نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جائےگا اور ہر ماہ اجلاس بلایا جائے گا، جس میں عام استعمال کی اشیا کی طلب و رسد کا جائزہ لیاجائےگا، قلت کی بروقت نشاندہی کی جائے تاکہ قیمتوں میں اضافے سے بچا جاسکے۔
مزید پڑھیں : پانچ سال میں مہنگائی کی شرح کہاں تک پہنچی؟ اعداد و شمارجاری
اقدامات کیلئے وفاق صوبوں سے مشاورت کرےگا، اقدامات کی وجہ مارچ میں مہنگائی میں اضافے کی شرح پانچ سال کی بلند ترین سطح پر آنا ہے۔ مارچ کے اختتام پر مہنگائی میں اضافے کی شرح نو اعشاریہ چار فیصد رہی۔
یاد رہے یکم اپریل کو محکمہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعداد و شمارجاری کئے تھے، جس کے مطابق ملک میں مہنگائی گزشتہ پانچ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مارچ2019 میں مہنگائی کی شرح 9.4فیصد تک پہنچ گئی، جبکہ جولائی 2018 سےمارچ 2019 تک مہنگائی کی شرح میں 6.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔