ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

یونان کشتی حادثے میں متعدد پاکستانی لاپتہ، اہلخانہ غم سے نڈھال

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : یونان میں کشتی حادثے کے بعد کئی پاکستانیوں کے لاپتہ ہونے پر لواحقین غم سے نڈھال ہیں، حادثے میں پانچ سو سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یونان کےقریب بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے کے افسوسناک واقعے می متعدد پاکستانیوں کی اموات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، حادثے میں اب تک اٹھہتر لاشیں نکالی گئیں ، جن کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ 500 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔

راولپنڈی کا شہریار سلطان بھی یونان میں کشتی حادثے کے بعد لاپتہ ہے، شہریار کے والد غم سے نڈھال ہیں ، شہریار کے کزن نے بتایا شہریار کے ساتھ جانے والے دوست کی موت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

- Advertisement -

شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے چار افراد کے بھی جاں بحق ہونے کی اطلاع ہیں ، ایک اور پاکستانی اپنے بھائی کی تلاش میں یونان کے ساحل پہنچا اور بتایا کہ بھائی نے کشتی میں سوار ہونے سے پہلے کال کی اور کہا تھا کہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ لوگوں کو سوار کیا جارہا ہے۔

لیبیا کشتی حادثے میں لاپتہ ہونے والے 6 افراد کاتعلق گوجرانوالہ سے ہے ، علی حسنین، شاہزیب ،اورنگزیب گوجرانوالہ کی تحصیل وزیرآباد کے رہائشی ہیں۔

دونوں نوجوان 25روز قبل وزیر آباد سے یورپ کے لیے نکلے تھے اور آٹھ روز قبل اٹلی جانے کے لیے لبیا سے روانہ ہوئے تھے، خاندانی ذرائع کے مطابق دونوں افراد نے اہل خانہ کو آخری فون کال پر بتایا کہ وہ چار دن تک اٹلی پہنچ جائیں گے لیکن بدقسمتی سے ان کی کشتی حادثے کا شکار ہو گئی لاپتہ ہونے والے نوجوانوں علی حسنین اور علی زیب آپس میں رشتہ دار ہیں۔

اس کے علاوہ حادثے میں لاپتہ ہونے والوں میں گوجرانوالہ کے 3 دوست بھی شامل تھے، امجد ،محسن اور حبیب 8 ماہ قبل لیبیا گئے تھے۔

حادثے میں سیالکوٹ کا ستائس سالہ کاشف بٹ بھی لاپتہ ہے، والد کی وزیراعظم سے بیٹے کو تلاش کرنے کی اپیل کردی۔

حادثے میں لاپتہ افراد کے لواحقین نے حکومت سے میتیں وطن واپس لانے کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

دوسری جانب ایتھنز میں پاکستانی سفارت خانے نے اپیل کی ہے کہ متاثرہ خاندان ڈی این اے کی رپورٹ، لاپتہ افراد کا شناختی کارڈ یا پاسپورٹ اور رابطہ نمبر ای میل کریں۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مرنے والوں میں پاکستانی شامل ہیں یانہیں ابھی تصدیق نہیں ہوسکتی،ایسےحادثات میں شناخت بڑاچیلنج ہوتی ہے، ڈی این اے کےذریعےشناخت کی جارہی ہے۔

خیال رہے کشتی کو حادثہ چودہ جون کو پیش آیا، رپورٹس کے مطابق کشتی پر ساڑھے سات سو سے زیادہ افراد سوار تھے، جن میں سے سو بچے ہو سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں