جمعہ, جنوری 3, 2025
اشتہار

بدنام زمانہ امریکی جیل گوانتاناموبے سے بے گناہ قیدی 22 سال بعد رہا

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی فوج نے بدنام زمانہ جیل گوانتاناموبے میں پچھلے 22 سالوں سے قید بے گناہ قیدی کو رہا کر کے اس کے ملک تیونس کے حوالے کر دیا۔

59 سالہ قیدی رداح بن صالح الیزیدی پر ابتدا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا لیکن امریکی ایجنسیاں اور فوج آج تک بے گناہ قیدی پر الزام ثابت نہ کر سکے۔

رداح بن صالح الیزیدی 2002 سے کیوبا میں امریکی بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل میں قید تھے۔ جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کم کرنے کیلیے بائیڈن انتظامیہ نے مزید 40 قیدیوں رہا کیا۔

- Advertisement -

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا میں قید تین امریکی رہا

14 دسمبر کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما خالد مشعل کے سوتیلے بھائی کو 20 سال کے طویل عرصے بعد امریکی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔

مفید عبدالقادر مشعل کو حماس کی مالی امداد میں معاونت کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ ان کے علاوہ 4 فلسطینی نژاد امریکی شہریوں کو بھی سخت قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔

سزا پانے والوں میں حماس کے نائب سربراہ موسیٰ ابو مرزوق کے رشتہ دار محمد الزین بھی شامل تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں