امریکی فوج نے بدنام زمانہ جیل گوانتاناموبے میں پچھلے 22 سالوں سے قید بے گناہ قیدی کو رہا کر کے اس کے ملک تیونس کے حوالے کر دیا۔
59 سالہ قیدی رداح بن صالح الیزیدی پر ابتدا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا لیکن امریکی ایجنسیاں اور فوج آج تک بے گناہ قیدی پر الزام ثابت نہ کر سکے۔
رداح بن صالح الیزیدی 2002 سے کیوبا میں امریکی بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل میں قید تھے۔ جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کم کرنے کیلیے بائیڈن انتظامیہ نے مزید 40 قیدیوں رہا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا میں قید تین امریکی رہا
14 دسمبر کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما خالد مشعل کے سوتیلے بھائی کو 20 سال کے طویل عرصے بعد امریکی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
مفید عبدالقادر مشعل کو حماس کی مالی امداد میں معاونت کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ ان کے علاوہ 4 فلسطینی نژاد امریکی شہریوں کو بھی سخت قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔
سزا پانے والوں میں حماس کے نائب سربراہ موسیٰ ابو مرزوق کے رشتہ دار محمد الزین بھی شامل تھے۔