منگل, دسمبر 3, 2024
اشتہار

بھارت : پُل ٹوٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 141 ہوگئی

اشتہار

حیرت انگیز

گجرات : بھارتی ریاست گجرات کے شہر موربی میں کیبل برج ٹوٹنے سے دریا میں گر کر مرنے والوں کی تعداد 141 تک جا پہنچی، امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔

اس حوالے سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق گجرات کی ماچھو ندی پر واقع معلق پل کے منہدم ہونے سے ہونے والے حادثہ کے بعد اب تک 141  لاشوں کو نکال لیا گیا ہے، امدادی کارروائیوں میں180 افراد کی جان بچالی گئی۔

کیبل برج اچانک ٹوٹنے کے نتیجے میں کم از کم 400 افراد دریا میں جا گرے تھے۔ متعدد افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں جنہیں تلاش کرنے کے لئے سرچ آپریشن تاحال جاری ہے۔

- Advertisement -

پولیس کا کہنا ہے کہ ریسکو اور سرچ آپریشن آئندہ 24 گھنٹوں تک بھی جاری رہ سکتا ہے، ریسیکیو حکام کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافے کا قوی امکان ہے۔

درجنوں افراد کی موت کا ذمہ دار کون؟ سوالات کھڑے ہوگئے۔

بھارت میں ہونے والے اس اندوہناک حادثے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ پل کی تزئین و آرائش پر کروڑوں روپے کے اخراجات کے باوجود حادثہ کیسے پیش آیا؟

موربی میں واقع پل کی مرمت اور تزئین و آرائش کا کام ایک ٹرسٹ کی نگرانی میں گزشتہ 7 ماہ سے جاری تھا اور کام مکمل ہونے بعد 4 دن قبل ہی پل کو عوام کیلئے کھولا گیا تھا، مرمت کے کام پر 8 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ پل کی گنجائش تقریباً 100 افراد کی تھی تو 400 سے زائد لوگ اس پر کیسے پہنچ گئے؟ بلدیہ سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کیے بغیر اس پل کو حادثے سے 4 دن پہلے کیوں کھول دیا گیا؟

دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جب پل کو کھولا گیا تو ملازمین کی توجہ بھیڑ پر نہیں تھی بلکہ وہ زیادہ سے زیادہ ٹکٹیں فروخت کرنے میں مصروف تھے۔

مزید پڑھیں : خوفناک حادثہ، پُل ٹوٹنے سے 400 افراد دریا میں جا گرے،

کیا کمپنی نے صرف منافع کمانے کے لیے اس سے زیادہ ٹکٹ فروخت کیے؟ کمپنی کو پل کو دوبارہ کھولنے کے لئے این او سی بھی نہیں ملا، اس کے باوجود پُل کھولنے کا خطرہ کیوں مول لیا گیا؟

موربی پُل ڈیڑھ سو سال پرانا تھا 

خیال رہے کہ موربی میں ماچھو ندی پر بنایا گیا یہ معلق پل (کیبل برج) تقریباً 150 سال قبل موربی خاندان کے حکمران سر واگھاجی ٹھاکر نے بنوایا تھا، جس کی لمبائی 233 میٹر اور چوڑائی 1.25 میٹر تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں