کابل: سابق افغان صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں امریکا اور اتحادیوں کی موجودگی میں دہشت گردی کے عروج پر ناٹو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف مشن ناکام رہا۔
برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے حامد کرزئی نے افغانستان میں داعش کے ابھرنے کے لیے امریکا کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا امریکا نے افغانستان میں ایمان داری سے جنگ نہیں لڑی، اگر اتحادیوں کی موجودگی میں داعش کا ظہور ہوا، تو اس کا مطلب تھا کہ ان کا مشن ناکام ہوا، اور ناکام مشن کو ختم کرنا ہی بہتر تھا۔
سابق افغان صدر نے کہا کہ امریکا 20 سال پہلے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے آیا، لیکن اس نے یہاں ایمان داری اور کام یابی سے جنگ نہیں لڑی، نیٹو افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے میں ناکام رہی۔
Former Afghan President @KarzaiH tells me the United States did not fight successfully or honestly in Afghanistan and would not be welcome back. pic.twitter.com/oBvV0TuwtK
— Yalda Hakim (@BBCYaldaHakim) July 5, 2021
حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ امریکا کا افغانستان میں دوبارہ خیر مقدم نہیں کیا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر امریکی اور ناٹو مشن کی پوری بین الاقوامی برادری نے پشت پناہی کی تھی، لیکن ان کی آنکھوں کے نیچے داعش نے یہاں ظہور کیا۔
افغانستان کے اہم اضلاع پر قابض طالبان کا بڑا اعلان
انھوں نے کہا امریکا افغانستان اس مقصد کے ساتھ آیا تھا کہ افغان عوام کے ساتھ مل کر انتہا پسندی کا خاتمہ کر کے افغانستان میں امن اور استحکام لایا جائے گا، لیکن کیا یہ آیا، نہیں، ان کی آمد ہمارے لیے اور بھی تباہ کن ثابت ہوئی۔