اشتہار

پیمرا بل کے ذریعے ہمارے بازو مروڑے جائیں گے، سینئر صحافی حامد میر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ پیمرا بل کے ذریعے ہمارے بازو مروڑے جائیں گے، بل منظور کرنے اور حمایت کرنے والوں کیخلاف ہم مزاحمت کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی حامد میر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے’ میں پیمرا ترمیمی بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسالگتاہےپیمراسےمتعلق بل جلد بازی میں منظور کیا گیا ہے، پیمرا کو تمام میڈیا چینلز کا ایڈیٹربنانےکی کوشش کی جارہی ہے۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ بل کےمطابق پیمراہی فیصلہ کرےگاکون سی خبردرست کون سی غلط ہے، پیمراکےذریعےتمام میڈیاچینلزکوکنٹرول کرنےکی کوشش کی جارہی ہے۔

- Advertisement -

سینئر صحافی نے کہا کہ پیمرا کا بل منظور کیا گیا جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، سپریم کورٹ کےکیس میں براہ راست فریق ہوں، 2012میں کیس دائر کی تھا، 2018 میں جس کا فیصلہ بھی آیا تھا، سپریم کورٹ کےفیصلےمطابق پیمراکوایک آزادریگولیٹری اتھارٹی ہوناچاہیے۔

انھوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے بھی میڈیا کنٹرول کیلئے ایک بل پیش کیا تھا جس پر مزاحمت کی، پیمرامیں سرکاری لوگوں کی زیادہ تعیناتیاں ہیں جس پراعتراض ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بل میں میڈیاورکرز کی تنخواہ کے معاملے پر ترمیم کا حکم دیا تھا لیکن حکومت نےمیڈیاورکرزکی تنخواہ سےمتعلق بل میں ترمیم نہیں کی بل پاس کیا۔

حامد میر نے مزید کہا کہ بل منظورکرکےپارلیمنٹ کاکندھااستعمال کرنےکی کوشش کی جارہی ہے، کیس کےدوران 32پیمراکےچیئرمین تبدیل ہوئے، نیابل جومنظور کیاگیااورجوشقیں ڈالی گئی وہ ٹھیک نہیں، بل منظوراورحمایت کرنےوالوں کیخلاف مزاحمت کریں گے۔

سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ حکومت نے پیمرا میں مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش کی ، سنسرشپ کی کلازدوبارہ بل میں شامل کرلی گئی ہے ، مس انفارمیشن اورڈس انفارمیشن کی تشریح نہیں کی گئی، یہ کلاز لگا کر کسی بھی چینل یاصحافی کوبلیک میل کیا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں