نیویارک: طبی ماہرین نے خصوصا ایسے نوجوانوں کو خبردار کیا ہے جو مسلسل کانوں میں ہیڈ فون لگا کر گانے سنتے ہیں اُن کی قوتِ سماعت بہت کمزور ہوجاتی ہے اور ایک وقت میں وہ سننے کی صلاحیت سے محروم ہوسکتے ہیں۔
عصر حاضر میں جدید سائنسی ایجادات میں ہیڈ فون بھی ایسی شے کا جس کا استعمال ہر تیسرا شخص کرتا دکھائی دیتا ہے اور خصوصاً نوجوان اسے زیادہ استعمال کرتے ہیں جس کے باعث بہت سے نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں واقع لنگون یونیورسٹی کے ماہرِ امراض کان ہیں انہوں نے نوجوانوں کو خبردار کیا ہے کہ مسلسل کانوں میں ہیڈ فون لگا کر اونچی آواز میں گانے سننا یا پھر کسی سے بات کرنا انتہائی خطرناک ہے۔
ڈاکٹر ولیم کا کہنا ہے کہ ہیڈفون استعمال کرنے والے ہر پانچ میں سے ایک نوجوان کی سماعت متاثر ہوتی ہے اور وہ اونچی آواز میں ہی بات کو سُن پاتا ہے تو ایک وقت میں سماعت بالکل ختم ہوجاتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے کان کے پردے میں 15 ہزار چھوٹے سینسر ی ہیئر سیلز موجود ہوتے ہیں جو کان کی ساخت جسے کلیا کہتے ہیں اس میں آواز کو جنبش کروانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر ولیم کا کہنا ہے کہ ’ہیڈ فون استعمال کرنے اور خصوصاً تیز آواز میں گانے سننے سے کان کے پردے پر موجود سیل کو نقصان پہنچتا ہے اوراس کے نتیجے میں انسان قوتِ سماعت سے محروم ہوجاتا ہے‘۔
اُن کا کہنا ہے کہ ’ایسے ہیڈ فون جن کے آگے ربر لگا ہوتا ہے یا پھر جو کانوں میں بالکل فٹ ہوجاتے ہیں اُن کے کان میں موجود پردے کے سیلز براہ راست تیز آواز سے بری طرح سے متاثر ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ قوتِ سماعت کی بیماری کو ختم کرنے کے لیے تاحال کوئی علاج تلاش نہیں کیا گیا۔
پروفیسر ولیم کا کہنا ہے کہ ایسے ہیڈ فون استعمال کیے جائیں جنہیں لگانے کے بعد ارد گرد کے ماحول میں پیدا ہونے والی آوازیں سنائی دیں اور انہیں منٹوں کے وقفے سے استعمال کریں۔