بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر میدچل میں سی ایم آر انجینئرنگ کالج کی طالبات نے گرلز ہاسٹل کے باتھ روم میں خفیہ کیمرہ کی موجودگی پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گرلز ہاسٹل میں اُس وقت ہنگامہ کھڑا ہوگیا جب کچھ طالبات نے باتھ روم میں خفیہ کیمرہ نصب ہونے کا انکشاف کیا، طالبات کے مطابق باتھ روم میں ان کی نازیبا ویڈیوز ریکارڈ کی گئی۔
احتجاج کرنے والی لڑکیوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران باتھ روم میں 300 کے قریب ویڈیوز ریکارڈ کی گئیں جس میں ہاسٹل کے عملے کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نرسوں کے باتھ روم میں خفیہ کیمرہ نصب کرنے والا ڈاکٹر گرفتار
کالج انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سیکڑوں طالبات نے احتجاجی دھرنا بھی دیا۔ تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکیاں زمین پر بیٹھ کر ’ہمیں انصاف دو‘ کے نعرے لگا رہی ہیں۔
تصاویر اور ویڈیوز میں پولیس اہلکاروں کو بھی موقع پر دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں۔
ایک طالبہ کے والدین نے بتایا کہ ہمیں گزشتہ رات ہماری بیٹی کا فون آیا اور وہ رو رہی تھی، بیٹی نے نازیبا ویڈیوز کے بارے میں بات کی، ہم اپنی بیٹیوں کی حفاظت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کے بارے میں اس طرح کا کچھ بھی برداشت نہیں کر سکتے، ہم یہاں انتظامیہ سے بات کرنے آئے ہیں۔
ادھر، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس سرینواس ریڈی نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکیوں نے ہاسٹل کے باتھ روم میں پرائیویٹ ویڈیوز کی ریکارڈنگ پر تشویش کا اظہار کیا۔
سرینواس ریڈی نے کہا کہ ہم نے ان کی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے، انہیں ہاسٹل کے عملے کے پانچ ارکان کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، ہم باتھ روم کی کھڑکی پر پائے جانے والے فنگر پرنٹس کی تصدیق کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم پہلے ہی پانچوں ملزمان کے فون چیک کر چکے ہیں تاہم کوئی ویڈیو نہیں ملی، فونز کو فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے تاکہ اس بات کی جانچ کی جا سکے کہ آیا کوئی ویڈیو ڈیلیٹ کی گئی ہے یا نہیں۔