تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہانگ کانگ: احتجاجی مظاہرین کا ائیرپورٹ پر قبضہ، تمام فلائٹس منسوخ

بیجنگ: چین کے خصوصی علاقے ہانگ کانگ میں حکومت مخالف اور بحالی جمہوریت کے لیے مظاہرے مزید شدت اختیار کرگئے جس کے باعث دوسرے روز بھی پروازیں نہ اڑ سکیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ میں جمہوریت کی بحالی کے لیے ہونے والے مظاہرے اس قدر شدت اختیار کر گئے کہ مظاہرین نے ائیرپورٹ کے ٹرمینل پر قبضہ کرلیا جس کے باعث گزشتہ دو روز سے ہانگ کانگ ائیرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل ہے۔

پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے مسافروں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، دو روز سے مسلسل فلائٹس نہ اڑنے کی وجہ سے ائیرپورٹ پر مسافروں کا رش لگ گیا ہے، پروازوں کی منسوخی سے پہلے مظاہرین نے مسافروں کو چیک ان کے لیے روانگی گیٹ کی طرف روک دیا اور لوگوں سے کہا تھا کہ وہ ایئر پورٹ نہ آئیں اگر انہوں نے خلاف ورزی کی تو خود ذمہ دار ہوں گے۔

مزید پڑھیں: ہانگ کانگ: مظاہرین آگ سے نہ کھیلیں، چین نے خبردار کردیا

اطلاعات ہیں کہ مسافروں اور مظاہرین کے درمیان ہتھا پائی بھی ہوئی البتہ صورتحال زیادہ کشیدہ نہیں ہوئی۔

یاد رہے کہ ہانگ کانگ میں گزشتہ دو ماہ سے حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں، ایک روز (پیر) کو پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو وہ مشتعل ہوگئے جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوئی۔

پولیس کی فائرنگ سے درجنوں مظاہرین زخمی ہوئے جبکہ متعدد کو حراست میں بھی لے لیا گیا، احتجاجی شرکاء کے ساتھیوں نے شہر کی اہم شاہراہیں بند کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی۔ اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسانی حقوق کی سربراہ مشیل بیچلیٹ نے ایک بیان میں ہانگ کانگ کے حکام سے کہا ہے کہ وہ برداشت کا مظاہرہ کریں اور آنسو گیس کے استعمال کے واقعات کی چھان بین کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ میں مظاہرین آپے سے باہر، چینی دفتر کی جانب پیش قدمی

سرکاری حکام کے مطابق پیر کے روز یعنی کل 54 افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔

ہانگ کانگ میں مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب ہانگ کانگ کی پارلیمان میں ایک قانونی مسودہ پیش کیا گیا جس میں ایسے افراد کو چین بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا جن پر مجرمانہ اقدامات میں ملوث ہونے کا شبہ ہو۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ انہیں ہانگ کانگ کے نئے لیڈر کے انتخاب کے سلسلے میں منصفانہ اور آزادانہ طور پر ووٹ دینے کا اختیار دیا جائے اور پولیس کی طرف سے ہونے والی مبینہ زیادتیوں کی تحقیقات کرائی جائے۔

Comments

- Advertisement -