ترکیہ میں 6 فروری کو آنے والے ہولناک زلزلے میں ایک خاندان بچ گیا لیکن موت کا تعاقب جاری رہا اور بالآخر پورا خاندان لقمہ اجل بن گیا۔
یہ دردناک داستان ترکیہ کے دیگر زلزلہ متاثرین سے کچھ منفرد یوں ہے کہ 7 افراد پر مشتمل یہ شامی خاندان 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے سے کرشماتی طور پر بچ گیا تھا۔ ماں باپ اور 5 بچوں پر مشتمل یہ خاندان زلزلے سے تباہ ہونے والے شہر نورداگی کا رہائشی تھا۔ قسمت نے یاوری کی اور یہ خاندان اس تباہ کن زلزلے سے بچ نکلا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلے سے بچ جانے کے بعد یہ خاندان دیگر متاثرین کی طرح خود بھی قونیہ منتقل ہوگیا لیکن نہیں جانتا تھا کہ فرشتہ اجل اس کا یہاں منتظر ہے۔
یہ خاندان جس گھر میں رہائش پذیر ہوا اس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں پورا خاندان جھلس کر جاں بحق ہوگیا۔ مرنے والوں میں 4 سے 13 سال کی عمر کے پانچ بچے بھی شامل ہیں جب کہ ایک لڑکی کو زندہ بچا لیا گیا تاہم یہ معلوم نہ ہوسکا کہ اس کا تعلق اسی خاندان سے ہے یا نہیں؟
علاقے کے ایک رہائشی نے بتایا کہ ہم نے آگ دیکھی لیکن ہم کچھ نہ کر سکے۔ ایک لڑکی کو کھڑی سے نکالا گیا۔
واضح رہے کہ ترکیہ میں 40 لاکھ کے قریب شامی آباد ہیں۔ ان میں اکثریت جنوب مشرقی علاقے میں رہتے ہیں جو زلزلے کی زد میں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ اور شام زلزلہ، اموات کی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کر گئی
ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے اب تک 46 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔