تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

سعودائزیشن کی وجہ سے غیرملکی ملازمین کو کتنا نقصان ہوا؟

ریاض: بڑے پیمانے پر سعودائزیشن کے باوجود سعودی عرب کے سرکاری اور نجی اداروں میں غیرملکی ملازمین کی بڑی تعداد ریکارڈ کی گئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں سعودی حکومت سعودائزیشن سے متعلق آئے دن نئی پالیسیز متعارف کرا رہی ہے لیکن اس کے باوجود مختلف شعبوں میں غیرملکی ملازمین کی تعداد زیادہ ریکارڈ کی گئی۔

سعودی محکمہ شماریات کے مطابق 2019 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام پر سرکاری اور نجی اداروں کے کل ملازمین کی تعداد 8.47 ملین ریکارڈ کی گئی۔ ان میں سے 77.4 فیصد غیر ملکی ہیں۔

سعودی عرب کے نجی اور سرکاری شعبوں میں غیر ملکی کارکنان کی مجموعی تعداد 6.55 ملین ریکارڈ کی گئی۔ یہ کل کارکنان کا 77.4 فیصد ہیں۔ البتہ رواں سال کے اعداد وشمار میں کمی متوقع ہے۔

سعودی شہریوں کو برسر روزگار کرنے کا مشن، غیرملکی ملازمین پریشان

حکومت نے 2020 کے آغاز سے ہی سعودائزیشن سے متعلق سخت حکمت عملی اپنائی ہے۔

خیال رہے کہ سعودائزیشن کے تحت زیادہ سے زیادہ سعودی شہریوں کو برسر روزگار کرنے کے مشن پر کام جاری ہے، مملکت کی وزارت محنت وسماجی بہبود قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں بھی کررہی ہے۔

Comments

- Advertisement -