اشتہار

مٹی یا ریت میں کھیلنے سے’مدافعتی نظام ‘ پر کیا اثر پڑتا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

قدرتی ماحول میں کھیلنے والے بچوں کی صحت سے متعلق حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔

یورپ میں کئے گئے ایک حالیہ سروے میں سامنے آیا ہے کہ جو بچے مٹی میں کھیلتے بڑے ہوتے ہیں ان کی قوت مدافعت دوسروں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے۔

حالیہ دنوں میں بلیو ہیلتھ انٹرنیشنل سروے میں یورپ کے چودہ ممالک اور دیگر چار ریاستوں ہانگ کانگ، کینڈا، آسٹریلیا اور کیلفورنیا کے 15 ہزار افراد پر کئے گئے ایک تحقیق میں یہ پایا گیا کہ جو بچے زیادہ وقت قدرتی ماحول میں گزارتے ہیں یا جو بچے کیچڑ، مٹی یا ریت میں کھیلتے ہیں وہ جسمانی اور ذہنی طور پر صحت مند ہوتے ہیں۔

- Advertisement -

غور طلب بات یہ ہے کہ سروے میں ان لوگوں پر تحقیق کی گئی جنہوں نے سولہ سال کی عمر تک سمندر یا ہریالی کے درمیان وقت گزارا تھا۔تحقیق میں شامل اٹلی کے یونیورسٹی آف پلیرمو کے محققین نے بتایا کہ مٹی اور ریت میں موجود مائیکرو آرگنزم بچوں کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں، اس کے علاوہ کیچڑ او ریت جیسے قدرتی ماحول میں کھیلنے سے نہ صرف بچوں کی حس کی نشوونما ہوتی ہے بلکہ ان کو کئی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدیوں قبل وبا سے بچانے والا جین خطرناک بن گیا

اس کے علاوہ ریت یا مٹی میں کھیلنے والے بچوں کے جسم و دماغ دونوں تروتازہ رہتے ہیں، جس سے بچے توانائی محسوس کرتے ہیں۔

یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق نہیں، اس سے قبل بھی دنیا میں اسی موضوع پر کئی تحقیقیں ہوچکیں ، جن میں اکثر اس بات کی تصدیق ہوچکی کہ قدرت کے درمیان زیادہ وقت گزارنے اور صاف ستھرے ماحول میں گردآلود مٹی کے درمیان کھیلنے سے بچے کئی طرح کی وبا سے محفوظ رہتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں