تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

سعودی عرب: سیکنڈ ہینڈ گاڑی کیسے خریدیں؟

ریاض: پاکستان و دیگر ممالک کی طرح سعودی عرب میں بھی پرانی کاروں کی خرید وفروخت کا بزنس کافی اچھا ہے، سعودی عرب کے تقریباً ہر شہر میں پرانی گاڑیوں کی فروخت کے مراکز ہیں جنھیں ’حراج سیارات‘ کہا جاتا ہے، جہاں پرانی اور ری کنڈیشنڈ گاڑیاں فروخت ہوتی ہیں۔

سعودی عرب میں گاڑی خریدنے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا ہونا بنیادی شرط ہے، جس کے نام گاڑی خریدی جاتی ہے اگر ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے تو اس کے نام پرگاڑی رجسٹر نہیں ہوگی۔

خریدی جانے والی گاڑی اپنے نام ٹرانسفر کرانا لازمی ہے، اس سے قبل بعض لوگ جو پرانی گاڑیوں کا کاروبار کیا کرتے تھے اکثر اوپن لیٹر پر گاڑی رکھا کرتے تھے مگر اب اس پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

گاڑی اپنے نام منتقل کرانے کے لیے کارآمد ڈرائیونگ لائسنس کے علاوہ گاڑی کی تھرڈ پارٹی انشورنس کرائی جاتی ہے، ٹریفک چالان ہونے کی صورت میں بھی گاڑی ٹرانسفر نہیں ہو سکتی، چالان ادا کرنے کے بعد ٹرانسفر کی کارروائی مکمل کی جاتی ہے، اس لیے اس امر کا خیال رکھیں کہ گاڑی اپنے نام کرانے سے قبل چالان ادا کر دیے جائیں۔

گاڑی کے ملکیتی کارڈ کا، جسے عربی میں ’استمارہ‘ کہا جاتا ہے بھی کارآمد ہونا شرط ہے، گاڑیوں کی جانچ کے ادارے کی جانب سے جاری کردہ سالانہ سرٹیفکیٹ جسے ’فحص‘ کہا جاتا ہے، گاڑی فروخت کرنے سے قبل درکار ہوتا ہے، ’فحص‘ سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی صورت میں گاڑی ٹرانسفر نہیں ہو سکتی۔

یہ اہم اصول یاد رکھیں

’حراج سیارت‘ میں گاڑی بولی لگا کر ’جہاں اور جیسی‘ کی بنیاد پر فروخت کی جاتی ہے، لہٰذا گاڑی خریدنے کے بعد اس کی خرابی کے بارے میں شکایت نہیں کی جا سکتی، اس لیے پرانی گاڑی خریدنے سے قبل بہتر ہے کہ کسی ماہر کی خدمات حاصل کی جائیں جو انجن یا گاڑی کے چیسس کا اچھی طرح معائنہ کر سکے۔

پرانی گاڑی خریدنے سے قبل اس کی کمپیوٹر چیکنگ کی شرط لگائی جا سکتی ہے، تاہم یہ اسی وقت ممکن ہوتا ہے جب گاڑی ’بولی‘ سے نکل جائے، اگر بولی کے دوران گاڑی کا مالک اس شرط کو تسلیم کر لیتا ہے تو کوئی حرج نہیں۔

پرانی گاڑیوں کا مسئلہ

بولی میں فروخت ہونے والی بیش تر گاڑیوں میں بڑے نقص ہوتے ہیں، اس لیے انھیں جیسی اور جہاں کی بنیاد پر فروخت کیا جاتا ہے، بعض اوقات اچھی گاڑیاں بھی مل جاتی ہے، تاہم اس کی چیکنگ لازمی کرائی جائے تاکہ بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔

سعودی عرب: برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا آسان طریقہ

اکثر اوقات پرانی گاڑیاں جنھیں دوبارہ پینٹ کر کے فروخت کیا جاتا ہے بڑے حادثے کا شکار ہوئی ہوتی ہیں، اس لیے اس حوالے سے خصوصی جانچ درکار ہوتی ہے، کیوں کہ پرانی گاڑی جو کسی بڑے حادثے کا شکار ہوئی ہو جس کے نتیجے میں اس کا چیسس تباہ ہو چکا ہو وہ کبھی بھی درست کارکردگی نہیں دے سکتی اور ان کی مارکیٹ ویلیو بھی کم ہو جاتی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں جب سے پیٹرول مہنگا ہوا ہے لوگ بڑی گاڑیوں کی جگہ چھوٹی گاڑیوں کو ترجیح دینے لگے ہیں، کیوں کہ زیادہ سیلنڈر والی گاڑیوں میں ایندھن بہت خرچ ہوتا ہے۔

غیر ملکی کتنی گاڑیاں رکھ سکتا ہے؟

سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک کے قانون کے مطابق ایک غیر ملکی بیک وقت 2 گاڑیاں اپنے نام سے خرید سکتا ہے۔ ویگن یا 7 سیٹوں والی گاڑی خریدنے کے لیے غیر ملکی کے اہل خانہ کی کم از کم تعداد 5 ہونا چاہیے، اگر کسی کے اہل خانہ کی تعداد اس سے کم ہے تو اسے 7 سیٹوں والی گاڑی اپنے نام سے رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی۔

دوسرے کی گاڑی چلانا

قانون کے مطابق گاڑی جس کے نام ہے وہی اسے چلا سکتا ہے، اگر کسی دوسرے کو گاڑی دی جاتی ہے تو اس کے لیے باقاعدہ ٹریفک پولیس کے ادارے سے این او سی حاصل کیا جاتا ہے، جسے عربی میں ’تفویض‘ کہتے ہیں۔ این او سی میں دوسرے کو گاڑی چلانے کے لیے دی گئی اجازت محدود مدت کے لیے ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -