بدھ, دسمبر 11, 2024
اشتہار

سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے لیے حکام کی ہدایات

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں موجود غیر ملکی ملازمین کے اقامے کی تجدید اور کفالت کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔

اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں قانون محنت میں کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

معاملات کو کسی تاخیر کے بغیر فوری حل کرنے کے لیے ڈیجیٹل خدمات کا دائرہ بھی وسیع کرتے ہوئے اسے ہر ایک کی دسترس میں دیا گیا ہے تاکہ فریقین کے حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔

- Advertisement -

سائق خاص (گھریلو ڈرائیور) کے ویزے پر موجود ایک شخص نے جوازات کے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ کفیل اقامے کی تجدید نہیں کر رہا، کیا اس صورت میں کفالت تبدیل کروائی جا سکتی ہے؟

جوازات کی جانب سے اس حوالے سے قانون کے نکات بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ گھریلو عملے کی کفالت تبدیل کروانے کے لیے جو ضوابط مرتب کیے گئے ہیں ان کے مطابق موجودہ کفیل اپنے کارکن کی کفالت تبدیلی کے لیے این او سی جاری کرے گا۔

این او سی کے بعد نئے کفیل اور کارکن کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے لیے ابشر اکاؤنٹ پر ڈیجیٹل رضا مندی کی تصدیق کی جائے گی، یہ کارروائی کفالت کی درخواست اپ لوڈ کیے جانے کے سات دن کے اندر مکمل ہونا ضروری ہے بصورت دیگر خود کار سسٹم درخواست کو مسترد کردیتا ہے۔

قانون کے مطابق کارکن کے خلاف ہروب رجسٹر نہیں ہونا چاہیئے، ہروب رجسٹر ہونے کی صورت میں اسے کینسل کروانے کے بعد باقی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

خیال رہے کہ اقامہ کی بروقت تجدید قانونی طور پر کفیل کی ذمہ داری ہوتی ہے، اس صورت میں جبکہ کفیل کی جانب سے اقامے کی تجدید نہیں کروائی جارہی یا تنخواہوں کی ادائیگی میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہو تو وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی میں شکایت درج کروائی جاسکتی ہے جس پر متعلقہ ادارے کی جانب سے تحقیقات کرنے کے بعد فوری طور پر کفالت کی تبدیلی کے احکامات صادر کردیے جاتے ہیں۔

وزارت افرادی قوت کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے احکامات صادر ہونے پر قانونی طور پر کفالت تبدیل کروائی جاسکتی ہے، سابق کفیل کی اجازت یا اس کی جانب سے این او سی بھی درکار نہیں ہوتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں