تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ملک کو کنگال کرنے، غریبوں کا پیسہ لوٹنے والوں کو کیسے معاف کروں: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو کنگال کرنے والوں کو معاف کرنا میرا کام نہیں، جنھوں نے لوگوں کا پیسہ لوٹا انھیں کیسے معاف کروں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم اسلام آباد میں منعقدہ عالمی رحمتہ اللعالمین کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا بیورو کریسی اور میڈیا میں طاقت ور لوگ بیٹھے ہیں، این آر او اور رحم کر کے ہم نے معاشرے کا بیڑہ غرق کیا، کرپٹ لوگوں نے میرے نہیں غریبوں کے پیسے چوری کیے، انھیں کیسے معاف کردوں، لوگ اگر ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کیسے چلے گا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا مسلمانوں نے قتل عام نہیں کیا اپنے کردار سے تہذیب کو تبدیل کیا، پیسہ بنانا مشن نہیں، پیسے سے انسانوں کی زندگی بہتر بنانا مشن ہونا چاہیے، انصاف کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں مدینے کی ریاست کہاں ہے، میں کہتا ہوں مدینے کی ریاست پہلے روز نہیں بنی تھی، جدوجہد سے بنی تھی۔

انھوں نے کہا ریاست مدینہ پر میرا زور دینا دراصل میری زندگی کا تجربہ ہے، میں والد صاحب کی عزت کی وجہ سے عید اور جمعے کی نماز کے لیے ساتھ جاتا تھا، میرا سچ پر پہنچنا زندگی کے سفر کا نچوڑ ہے، ہم اپنی زندگی میں رول ماڈل ڈھونڈتے ہیں، ہمارے رول ماڈل کھلاڑی تھے، راک اسٹار تھے، ہمیں کبھی احساس نہیں ہوا کہ رول ماڈل نبی کریم ﷺ کو بننا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تعلیم اور تربیت ہمیں کبھی دین کی طرف نہیں لے کر گئی، ریاست مدینہ کی بات میں نے الیکشن جیتنے کے بعد کی، پہلے کرتا تو کہا جاتا کہ ووٹ کے لیے کر رہا ہے، ہمیں قومی نظیر بننا ہے تو ریاست مدینہ کی مثال پر چلنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا ہماری جامعات میں ریاست مدینہ سے متعلق ریسرچ ہونی چاہیے، 700 سال تک دنیا بھر میں سرفہرست سائنس دان مسلمان تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سچ میں بڑی طاقت ہے، سچے انسان کی عزت ہوتی ہے، جھوٹے امیر سے زیادہ عزت دار سچا غریب ہوتا ہے، نبی کریم ﷺ کے کردار سے سیکھنے والی چیز مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے، سب سے پہلی جنگ انسان کی اپنی ذات سے ہوتی ہے، دنیا فتح کر لی ان لوگوں نے لیکن اپنے گھر نہیں بدلے، جائیدادیں نہیں بنائیں۔

Comments

- Advertisement -