سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے آئینی ترمیم کے لیے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جو بلیک میلنگ ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے این آر او ٹو مانگ رہے ہیں اور آئینی ترامیم منظور کرانے کے لیے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جو بلیک میلنگ ہے۔ وہ اگر ملک میں آگ لگانے کی سازش میں شامل نہیں اور بے قصور ہیں تو رہا ہو جائیں گے۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی پہلے عوام کے سامنے اپنی غلطیوں پر معافی مانگیں، اس کے بعد اگر حکومت انہیں رہا کرتی ہے تو وہ حکومت جانے اور یہ جانیں، لیکن ابھی تو پی ٹی آئی والے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ غنڈے اور بدمعاش ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے پہلے اداروں پر دباؤ دالنے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی والے سوشل میڈیا کے دہشتگرد ہیں۔ جب ان کے خلاف فیصلہ آتا ہے تو ججز کے خلاف مہم چلاتے ہیں۔ آرمی چیف اور چیف جسٹس کے خلاف بیہودہ مہم چلائی گئی اور اب پی پی کے خلاف سوشل میڈیا پر بیہودہ مہم چلا رہے ہیں۔ ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور ہم حق دفاع رکھتے ہیں۔
پارلیمنٹیرینز کا کام ہے کہ آئین میں ترامیم یا قانون سازی کریں۔ ہم لوگوں کی بہتری کیلیے ریفارمز چاہتے ہیں،لیکن پی پی چاہتی ہے تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق سے آئینی ترامیم کی جائیں۔ پی پی آئین کی خالق جماعت ہے۔ بھٹو نے 73 کے آئین کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا اور صدر زرداری نے 18 ویں ترمیم کے لیے مشاورت اور اتفاق رائے پیدا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت یہ مان رہی ہے کہ نمبرز پورے ہونگے تو ہی آئینی ترامیم ہوں گی، لیکن پی ٹی آئی کے دور میں تو بندوق کے زور پر سب کچھ ہوتا تھا۔ بانی پی ٹی آئی کے دور میں قانون سازی، بجٹ منظوری بندوق کے زور پر ہوئی لیکن آج حکومت بندوق کے زور پر کچھ نہیں کر رہی، ہم ایک ایک ممبر کے پاس جا رہے ہیں۔ مولانا صاحب سینئر سیاستدان ہیں اور ہر آدمی اپنی رائے رکھتا ہے۔