تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ٹماٹر اور کھیرا نہیں تو عوام کیا کھائیں؟ برطانوی وزیر کا مشورہ

برطانیہ کو اس وقت سبزیوں کی قلت کا سامنا ہے خصوصاً ٹماٹر اور کھیرا مارکیٹس سے ناپید ہوچکا ہے ایسے میں وہاں کے وزیر نے عوام کو مشورہ دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں کساد بازاری، بڑھتی مہنگائی اور اشیائے خورو نوش کی قلت نے شہریوں کے لیے صورتحال کو سنگین بنا دیا ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کی قلت کے باعث عوام کے لیے سبزیوں کی خریداری کی حد بھی مقرر کر دی گئی ہے۔

ان اقدامات کے باوجود کئی شہروں میں ٹماٹر اور کھیرا سمیت سلاد میں استعمال ہونے والی کئی اشیا دستیاب نہیں ہیں۔ ایسے میں ایک برطانوی وزیر نے اپنے عوام کو اس کے متبادل کا مشورہ دے دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر بننے والی میمز کے ذریعے برطانوی عوام نے اپنے اس اہم مسئلے کو اجاگر کر رہے ہیں جس پر برطانوی وزیر شہریوں کے لیے اہم مشورہ لے کر منظر عام پر آئے ہیں۔

سیکریٹری ماحولیات تھیریس کوفی نے برطانوی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بیرون ممالک سے درآمد شدہ ٹماٹر اور کھیرے وغیرہ کھانے کے بجائے ملک میں پیدا ہونے والے شلجم زیادہ کھائیں کیوں کہ اسے درآمد نہیں کرنا پڑتا۔

دوسری جانب برطانوی عوام اس کی قلت سے اس حد تک پریشان ہوچکے ہیں کہ جب یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین سرکاری دورے پر لندن پہنچیں تو پھل اور سبزیوں کی قلت سے پریشان عوام نے سوشل میڈیا پر طنزاً کہا کہ کیا آپ ہمارے لیے کچھ ٹماٹر لاسکتی ہیں؟ لیکن اس کا حل حکومت کی طرح یورپی یونین کی سربراہ کے پاس بھی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کو اسپین اور مراکش سے درآمد کیا جاتا ہے لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کے سب ان ممالک میں ہونے والی شدید بارشوں اور برفباری کے باعث فصلوں کی کٹائی اور ترسیل میں شدید رکاوٹوں کا سامنا ہے جب کہ حکومت سبزیوں اور پھلوں کی قلت کی وجوہات اسپین اور مراکش میں موسم کی خرابی اور پٹرول، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو قرار دے رہی ہے۔

وجہ کچھ بھی ہو لیکن اس وقت برطانوی شہری پھل اور سبزیوں کی شدید قلت کے باعث ایک شاپنگ اسٹور سے دوسرے مال دھکے کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ زرعی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ برطانیہ میں سبزیوں اور پھلوں کی قلت مزید ایک ماہ تک برقرار رہ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں اب پاؤنڈز نہیں ڈالر میں لین دین ہوگا

غذائی بحران کے اس مسئلے کو برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا سے بھی جوڑا جا رہا ہے اور بریگزٹ مخالف سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کی وجہ سے یہ حالات دیکھنے کو مل رہے ہیں کیونکہ دیگر یورپی ممالک میں ان اشیا کی قلت نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -