تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

‘بیورو چیف اے آروائی نیوز صابر شاکر کو خدشہ ہے کہ ان کو گرفتارکیا جا سکتا ہے’

اسلام آباد : اینکر پرسن ارشد شریف کوہراساں کرنے کے کیس میں وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف صابر شاکر کو خدشہ ہے کہ انہیں گرفتار کیاجا سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اینکر پرسن ارشد شریف کوہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت کی، اینکر پرسن ارشد شریف عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ایڈوکیٹ فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ بیورو چیف اے آروائی نیوز صابر شاکر کو خدشہ ہےکہ ان کو گرفتارکیا جا سکتا ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہے؟ ڈائریکٹرایف آئی اے نے بتایا کہ صابر شاکر کیخلاف ایس اوپی ایکٹ پر عمل کریں گے، تاحال بیوروچیف اےآر وائی نیوز کے خلاف کوئی شکایت نہیں

جس پر چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے کہا آپ کو گرفتاری کا خدشہ ہےتواس حوالے سےالگ پٹیشن دائر کردیں اور سوال کیا ہم ذمےدار قوم کب بنیں گے؟ صدر پی ایف یو جے نے جواب دیا جب سیاسی جماعتیں ذمےداری کامظاہرہ کریں گی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ فوادچوہدری، 9اپریل کے 4گھنٹے کی ٹرانسمیشن دیکھیں، اس دن توتجزیہ کاروں نے مارشل لا ہی نافذ کر دیا تھا،میڈیا آرمی کی گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر دکھا رہا تھا، میں گھربیٹھااورخبر چلی کہ چیف جسٹس عدالت پہنچ گئے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے پوچھا ارشد شریف صاحب، اب آپ مطمئن ہیں؟ صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے عدالت کو بتایا کہ ان کو ابھی خطرہ ہے کہ کسی بھی وقت اٹھایا جا سکتا ہے، پٹیشن نمٹانے کے بجائے پینڈنگ رکھی جائے تاکہ ہماری تسلی رہے، ہرحکومت ایف آئی اے کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے ، یہ حکومت بھی ایساہی کرے گی۔

عدالت نے کہا ایف آئی اےکو چاہیے کوئی واقعہ ہوتو صحافیوں کے اداروں کو بھی آگاہ کریں اور ڈائریکٹر سائبر ونگ کو آئندہ سماعت پر مجاز افسر کو بھیجنےکی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔

Comments

- Advertisement -