تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر نظربندی سے رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر نظربندی سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی‌ ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں شاہ محمود قریشی کی احتیاطی نظر بندی کا حکم غیر قانونی قرار دیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا کہ پولیس کی خصوصی رپورٹ میں کوئی خاصیت نہیں ہے، شاہ محمود قریشی کی طرف سے مسلح افواج کے خلاف دیے گئے کسی خاص بیان کو غلط قرار نہیں دیتی، اس مواد کی بنیاد پر میرا خیال ہے کہ ایم پی او کے سیکشن 3 کے تحت ایسا حکم جاری نہیں کیا جا سکتا۔ سیکشن 3 ایم پی او کے تحت کوئی حکم قیاس پر مبنی نہیں ہو سکتا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ 3 ایم پی او کے تحت بنیاد ٹھوس شواہد پر ہونی چاہیے، جن بنیادوں کی بنیاد پر کسی شخص کی نظر بندی کا حکم جاری کیا جاتا ہے، آئین کے آرٹیکل 9 کے مطابق کسی بھی شخص کی زندگی یا آزادی سے محروم نہیں کیا جائے گا۔

تفصیلی فیصلے میں کہنا تھا کہ 3 ایم پی او کے تحت لوگوں کو حراست میں رکھنے کے لیے قانون کے ذریعے فراہم کردہ اختیارات کے علاوہ کسی اور بنیاد پر استدعا نہیں کی جا سکتی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق جو اتھارٹی 3 ایم پی او کے تحت احتیاطی نظر بندی کا حکم جاری کرتی ہے۔ اسے خود کو مطمئن کرنا ہوگا کہ اس کے سامنے پیش کیا گیا مواد/شواہد نظر بندی کے حکم کو درست ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں نظر بندی کا حکم آئین کے آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی ہو گا، ان کارروائیوں میں یہ فیصلہ نہیں کر رہا ہوں کہ شاہ محمود قریشی نے کوئی جرم کیا ہے یا نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ شاہ محمود قریشی نے جو پہلے ہی تیرہ دن کی قید کاٹ چکے ہیں کو امن عامہ کو برقرار رکھنے کے مقصد سے مزید مدت کے لیے قید رکھا جا سکتا ہے، اس عدالت کو مطمئن کرنے کے لیے شاہ محمود قریشی نے دفعہ 144 کے تحت دیے گئے حکم کا احترام کریں گے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی کے وکیل نے ہدایات لینے کے بعد حلف نامہ جمع کرایا، عدالت میں جمع کرائی گئی بیان حلفی کی خلاف ورزی عدالت کی توہین کے مترادف ہو گی۔ شاہ محمود قریشی نے اگر بیان حلفی کی خلاف ورزی کی تو ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے میں شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر نظر بندی سے رہا کرنے کا حکم دیا۔

Comments

- Advertisement -