تازہ ترین

کراچی میں لاکھوں غیر قانونی اسلحہ موجود ہے، انچارج سی ٹی ڈی

کراچی : انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کہا ہے کہ کراچی میں لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی اسلحہ موجود ہے۔

کراچی میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے نذیر شاہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کے پاس ہتھیاروں کی فراوانی ہے۔

راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ آئی جی سندھ نے اسلحہ سپلائی لائن پر خصوصی ٹاسک سی ٹی ڈی کو دیا تھا، کوشش کے باوجود سی ٹی ڈی ڈیٹا حاصل کرنے میں ناکام رہی، محکمہ داخلہ سندھ سی ٹی ڈی کو معلومات فراہم نہیں کررہا۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمڈ ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک ایسٹ ،ویسٹ، ساؤتھ میں بنائی گئی، اسلحے کو بلیک گرے اور وائٹ کیٹگری میں تقسیم کردیا گیا روزانہ پکڑے جانے والے ایک ایک ملزم سے تفتیش الگ الگ کی گئی۔

تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ کراچی میں تمام تر اسلحہ باہر سے آتا ہے، ٹرانسپورٹ اور آن لائن پرچیزنگ کے ذریعے اسلحہ یہاں تک پہنچتا ہے، خیبرپختونخواکے 17 ڈیلرز ہیں جو کراچی ہتھیار بھیجتے ہیں، غیر قانونی ہتھیار 2صوبے کراس کرکے کراچی تک پہنچتے ہیں۔

راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ اب تک 17ڈیلرز کے 150 ہتھیار ہم پکڑ چکے ہیں، 5لاکھ والے ہتھیار کی کاپی 50 ہزار میں مل جاتی ہے، جن کی کوالٹی اتنی اچھی ہوتی ہے کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔

انچارج سی ٹی ڈی نے کہا کہ ایک زمانہ تھا جب کرائے پر ہتھیار ملتے تھے، اب تو کرمنلز ایک دوسرے کو ویسے ہی وارات کیلئے دے دیتے ہیں، اسلحے کی دکانوں میں گولیوں کا حساب کتاب بھی نہیں رکھا جاتا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ کراچی میں لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی اسلحہ موجود ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں دفن کیے جانے والے ہتھیاروں کی نہیں بلکہ جو جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں میں ہیں ان کی بات کررہا ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں راجہ عمر خطاب نے کہا کہ ایک دن دیا جائے کہ غیرقانونی اسلحہ رجسٹرڈ کروالیا جائے،اس کے بعد اتنی سخت سزا دی جائے کہ جیسے اغوا برائے تاوان کی ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -