اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان سے مذاکرات کی تاریخ مزید آگے بڑھنے اشارہ دے دیا، اب مذاکرات 25 تاریخ سے بعد بھی جاری رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق شہباز حکومت کے حق میں دوحہ مزاکرات میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی، مزاکرات پچیس تاریخ سے بعد بھی جاری رہیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے قائم مقام گورنر مرتضی ٰ سید نے دوحہ روانگی سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت ساتویں جائزے میں مزید وقت لگ سکتا ہے، بجٹ کے طریقہ کار کا احاطہ کرنے کیلئے مذاکرات دیر تک چل سکتے ہیں۔
خیال رہے پاکستان اور آئی ایم ایف نے ایک جائزے کو مکمل ہونے پر پاکستان کو تقریباً نو سو ملین ڈالر کی ساتویں قسط مل سکے گی ، اگر مزاکرات ناکام ہوئے تو شہباز حکومت نے اشارہ دیا ہے کہ وہ الیکشن کی طرف جا سکتیں ہیں۔
گذشت روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے آخری مرحلے پر دوحہ جارہا ہوں۔
مفتاح اسماعیل کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ شوکت ترین کہتے ہیں کہ پیسے چھوڑ کرگئے تو ہمیں بتادیں کدھرچھوڑ کرگئے؟ شوکت ترین کوئی پیسہ چھوڑ کرنہیں گئے، یہ جھوٹ بولتے ہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام قیمتوں میں اضافے کی متحمل نہیں ہوسکتی، سابق حکمران ہر جگہ بارودی سرنگیں بچھا کر گئے ہیں، ہم نے سبسڈی کو ایک مہینے تک کھینچا ہے۔