واشنگٹن :انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع ہے ، جس کے باعث شرح نمو 4.9فیصد رہنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ریجنل آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت کواندرونی وبیرونی خدشات لاحق ہے جبکہ آئندہ مالی سال معاشی سے شرح نمو4.9فیصدرہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے معاشی شرح نمو کا ہدف6.2فیصدرکھاہے ، معاشی اصلاحات،منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر شرح نمومیں کمی کاباعث بنےگی۔
آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ معیشت پربیرونی دباؤ کا باعث بنے گا، انتخابات اورسیاسی عدم استحکام کے معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہونگے جبکہ عالمی منڈی میں کپاس کی قیمتوں میں اضافےکے باعث پاکستان کو فائدہ ہوگا۔
مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کی پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی
یاد رہے مارچ میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے قرضوں کے متعلق اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ سنہ 2020 تک پاکستان پر قرضوں کا حجم 114 ارب ڈالر ہوجائے گا۔
رپورٹ کے مطابق رواں برس 2018 میں قرضوں کا حجم 93 ارب 27 کروڑ ڈالر ہے۔ رواں برس پاکستان کو 7 ارب 73 کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ سنہ 2019 میں ادائیگیاں بڑھ کر 12 ارب 73 کروڑ ڈالر ہوجائیں گی۔
اس سے قبل آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے ،بیرونی کھاتوں پر دباؤ، قرضوں کی ادائیگی اور خام تیل قیمت میں اضافےکے باعث رواں سال پاکستان کے لیے مشکل ہوگا جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی تشویشناک ہے۔
آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے ، معاشی اصلاحات کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہوتا ہے۔