تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی آئی ایم ایف ممبرز ممالک کے معاہدوں پر بات نہیں کرتا۔

اے آر وائی نیوز کو عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان سے مذاکرات میں آئی ایم ایف کی چین پاک معاہدوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی کیونکہ وہ ممبرز ممالک کے معاہدوں پر بات نہیں کرتا۔

ذرائع آئی ایم ایف کے مطابق سیاسی جماعتوں کے ساتھ گزشتہ سال جولائی میں میٹنگز ہوئیں تھیں۔ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ 9 ماہ کیلیے تھا اور پھر انتخابات ہونے تھے اور یہ معاہدہ آئندہ ماہ اپریل میں ختم ہو جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سے نئے پروگرام کے حوالے آئی ایم ایف حکام بات چیت کریں گے۔ دسمبر میں آئی ایم ایف کی جانب سے ممبر ممالک کے ایس ڈی آر کوٹے میں اضافہ کیا گیا، تاہم نئے قرض پروگرام میں پاکستان کو کتنا فنڈ ملے گا اس کے لیے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

آئی ایم ایف ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کو ترقیاتی بجٹ کو فریز کرنے کا مشورہ خساروں کو کم کرنے کے لیے دیا گیا۔ اگر گردشی قرضے پر قابو نہ پایا گیا تو پھر پاکستان کو نرخوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے میں آئی ایم ایف تجاویز پر پاکستان نے بہتر عملدرآمد کیا۔ پاکستان کی اقتصادی پیشرفت حوصلہ افزا ہے مگر معیشت کو چیلنج اب بھی درپیش ہیں، پاکستان کو دیر پا شرح نمو کےلئےسیاسی مشکلات سے نمٹنا ہوگا۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقدامات معاشی اہداف کے ساتھ کرنا ہوں گے، ٹیکس محصولات، بنیاد کو وسیع اور توانائی شعبے میں بر وقت ایڈجسٹمنٹ ضروری ہیں، بجلی شعبے میں ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

آئی ایم ایف کی یہ بھی تجویز ہے کہ توانائی شعبوں میں قیمتوں میں طریقہ کار کے تحت اضافہ کرنا ہوگا تاکہ مہنگائی میں اضافہ نہ ہو، مانیٹری پالیسی میں قرضوں پر شرح سود کی 20 لائن کے بارے میں محتاط ہونا ہوگا، ٹیکس تناسب میں اضافہ لازم ہے کہ یہ ہدف آئی ایم ایف کیساتھ بات چیت میں اہم نقطہ ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کو قرضے کی واپسی کی سہولت درکار ہے یا اس کے بغیر معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔ قرض کی رقم اور آئی ایم ایف پالیسی پیکیج کے ذریعے معیشت پائیدار ہوگی تاہم مالیاتی اداروں، دوست ممالک سے مالیاتی تعاون کا انحصار پاکستان پر ہے۔

Comments

- Advertisement -
شعیب نظامی
شعیب نظامی
Shoaib Nizami reports Finance, Fedeal Board of Revenue, Planning , Public Accounts, Banking, Capital Market, SECP, IMF, World Bank, Asian Development Bank, FATF updates for ARY News