اسلام آباد: کل وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی اجازت کی سمری پیش کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا، اجلاس میں بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی سمری منظوری کے لیے پیش ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان مئی 2020 میں بھارت سے ادویات اور خام مال کی درآمد پر عائد پابندی ختم کر چکا ہے، یہ فیصلہ کرونا وبا کے دوران ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت سے روئی کی درآمد کے لیے بھی پہلے عائد درآمدی پابندی ختم کرنا ہوگی، روئی درآمد کی اجازت ملنے سے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات جزوی طور پر بحال ہو جائیں گے۔
ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھارت سے روئی درآمد کرنے کی اجازت پر غور، ذرائع
ملکی ضرورت پوری کرنے کے لیے بھارت سے روئی کی درآمد کے سلسلے میں وزارت ٹیکسٹائل نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ چند دن قبل شوگر کین کمشنر پنجاب نے 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی شارٹ فال کے لیے وزیر اعظم کو خط لکھا تھا، جس پر حکومت نے چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔
سیزن ختم، شوگر ملوں نے ضرورت سے زیادہ چینی تیار کر لی
دوسری طرف کل کے اجلاس میں اسٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 25-2020 پر بھی غور کیا جائے گا، پنک راک سالٹ کی جغرافیائی حقوق کی رجسٹریشن کے لیے سمری پیش ہوگی، جب کہ کم لاگت گھروں کی اسکیم کے لیے 2 ارب کی گرانٹ کی منظوری متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی تنظیم نو کی سمری بھی اجلاس میں پیش کی جائے گی، جب کہ وزارت پٹرولیم کی ٹیکنیکل گرانٹ کی سمری کی منظوری متوقع ہے، دیگر سمریز میں کمیونٹی اسکولز، طلبہ کے لیے اسکالر شپس سمیت تعلیم کی گرانٹس کی سمریاں شامل ہیں۔