اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان اور شہزاد اکبر شریف فیملی سےنہیں قوم سےمعافی مانگیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شریف فیملی کی بے گناہی کے ثبوت دنیا سے کے سامنے آرہے ہیں، عمران خان اور شہزاد اکبر شریف فیملی سےنہیں قوم سے معافی مانگیں۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان خود فرماتے ہیں یوکے،امریکا کے اداروں میں میرٹ ہے انھوں نے خود بار بار کہا برطانوی ادارے میرٹ پرکام کرتے ہیں، میاں شہبازشریف اورانکی حکومت پر گھناؤنا الزام لگایا گیا تھا، برطانوی اخبار ڈیلی میل نے تسلیم کیاغلطی ہوئی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈیلی میلی سےیہ غلطی کس نےکراوائی؟ ڈیلی میل کو5مرتبہ ثبوت پیش کرنے میں ناکامی ہوئی، ڈیلی میل کے نمائندے مسٹرروز کو ان فراڈیوں نے چکمادیا اور نمائندہ ان فراڈیوں کی باتوں میں آگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سازش کی گئی تاکہ پاکستان کوکوئی ملک گرانٹ نہ دے، دو نمبر فراڈ یہ شہزاداکبر پتہ نہیں اس وقت کہاں چھپا ہوا ہے، شریف فیملی کو نقصان پہنچانے کیلئے یہ لوگ ملک کونقصان پہنچانے سے بھی بازنہ آئے۔
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ ذاتی عناد،انتقام کی تسکین کیلئےمخالفین کیخلاف جھوٹے مقدمے بنائے گئے، پاکستان کے عوام سے اپیل ہے ان جعل ساز چہروں کو پہچانیں، اس شخص نے ملک کا وزیراعظم بن کر ملک کا ناقابل تلافی نقصان کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مثالیں موجودہیں غلط آدمی کےپیچھےقومیں لگی توغلامی کی دلدلی میں دھکیل دی گئیں، اے این ایف کو بھی مخالفین کے خلاف ذاتی عنادکیلئے استعمال کیاگیا، شریف فیملی کے ہر فرد کی انکوائری اورچھان پھٹک ہوئی،کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔
انھوں نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کیس میں رسیدیں جعلی ثابت ہوگئیں، قدرت نے ان لوگوں کو بے نقاب کردیا، یہ بندہ اس ملک کوکسی حادثے سے دوچار کر دے گا۔
رانا ثنااللہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے صرف ایک گھڑی نہیں اونے پونے داموں پورا توشہ خانہ لوٹ لیا، گھڑی کی اصل قیمت کے 20 فیصد کو ہی اصل قیمت بتایا گیا، القادر ٹرسٹ کے نام پر 5 ارب کی پراپرٹی کے انتقال کا ریکارڈ موجود ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مرشد جو کرتی رہی ہیں ان کے چیلوں کے گھروں میں پیسے گننے والی مشینیں موجود تھیں، ہماری حکومت نے ایک دیانت دار آدمی کو نیب کا چیئرمین لگایا ہے، چیئرمین نیب ان کے خلاف سخت ترین تادیبی ،احتسابی عمل شروع کریں، چیئرمین نیب میرٹ پر کام میں اتنی تاخیر نہ کریں کہ عوام کا صبر جواب دے جائے۔