اسلام آباد: سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ دو اسمبلیاں توڑنے سے قبل انھوں نے تمام آئینی ماہرین سے مشورہ کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے اپنے تازہ ٹوئٹس میں کہا ہے کہ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ 5 رکنی بینچ ہو یا فل کورٹ، یہ بتایا جائے آئین کے مطابق عام انتخابات 90 دن میں ہوں گے یا نہیں۔
عمران خان نے لکھا "میں نے اپنی دو اسمبلیاں توڑنے سے پہلے اپنے چوٹی کے آئینی ماہرین سے مشورہ کیا تھا، ان سب کی متفقہ رائے تھی کہ انتخابات کے 90 روز میں انعقاد کے حوالے سے متعلقہ آئینی شق کو پھلانگنا ممکن نہیں۔”
انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا "مجرموں کی امپورٹڈ سرکار، اس کے سرپرست اور ایک نہایت متنازعہ الیکشن کمیشن اب آئین کا کھلا مذاق اڑانے پر اتر آئےہیں۔”
Whether it's a 5 mbr SC bench or Full Bench, it makes no difference to us bec all we want to know is if elections will be held within the 90 days' constitutional provision. Before we dissolved our 2 Prov assemblies, I consulted our top constitutional lawyers, all of whom were
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 30, 2023
عمران خان نے مزید لکھا "دستور کے مختلف حصوں/شقوں کو خود کے لیے قابلِ عمل جب کہ دیگر کو ناقابلِ نفاذ قرار دے کر یہ گروہ دراصل پاکستان کی اساس پر حملہ آور ہے، جو آئین و قانون کی حکمرانی پر استوار ہے۔”
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ لوگ انتخابات سے اس حد تک خوف زدہ اور اپنے سزا یافتہ مجرم قائدین کو بچانے کے لیے اس قدر بے چین ہیں کہ دستور و قانون کی حکمرانی کی آخری علامت تک کو مٹانے پر آمادہ ہیں۔