پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آزادانہ انکوائری ہوئی تو ثابت کروں گا کہ مظاہرین میں شامل اشتعال انگیز لوگ کون گے؟
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ملک میں حالیہ واقعات کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار خیال کیا ہے۔
عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ 22 مارچ کو اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کی کوشش کے بعد بیان ریکارڈ کیا تھا۔ اس بیان میں کارکنوں سے مسلسل کہا جو بھی اشتعال انگیزی ہو آپ نے پُر امن احتجاج کرنا ہے۔ کارکنوں کو تلقین کی کہ کوئی جتنا مرضی اشتعال دلائے آپ نے پر امن رہنا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آزادانہ انکوائری ہوگی تو ثابت کروں گا کہ مظاہرین میں شامل اشتعال انگیزکون تھے اور کن کے پاس بندوقیں تھیں؟
18 مارچ کو اسلام آباد کے جیوڈیشل کمپلیکس میں بچھائے گئے اپنے قتل کے جال سے ربّ العزت کے کرم سے بحفاظت نکلنے کے بعد میں نے 22 مارچ کو یہ بیان ریکارڈ کروایا۔ میں نے نہایت اصرار سے اپنے کارکنان کو تلقین کی انہیں جتنا مرضی اشتعال دلوایا جائے، انہوں نے مکمل طور پر پرامن رہتے ہوئے ہی… pic.twitter.com/LbPyjYsyCO
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 16, 2023
عمران خان نے کہا کہ ثابت کروں گا کیسے بندوق برداروں کو پُرامن مظاہرین کی صفوں میں داخل کیا گیا۔ اس منصوبہ بندی کا پردہ میں نے اس ویڈیو بیان میں چاک کیا تھا۔