چنئی: بھارت میں بے روز گار نوجوان نے چوری، ڈکیتی یا نوسرباز بن کر لوگوں کو لوٹنے کے روایتی طریقہ کے برعکس منفرد بینک فراڈ کا طریقہ اپناتے ہوئے جعلی اسٹیٹ بینک ہی کھول لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 19 سالہ نوجوان نے تخلیقی مگر مجرمانہ انداز اپنایا اور حکومت کے زیر انتظام اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جعلی برانچ ہی بنا ڈالی جو کہ بھانڈہ پھوٹنے سے 3 ماہ قبل تک چلتی رہی۔
ریاست تامل ناڈو کے رہائشی کمال بابو نے بےروزگاری سے تنگ آ کر پیسہ کمانے کے لیے کمال طریقہ اپنایا اور ساتھیوں کی مدد سے جعلی سرکاری بینک ہی بنا ڈالا۔
In #TamilNadu, a fake SBI (@TheOfficialSBI) branch has been busted, which was reportedly running since the past 3 months. The fake bank branch was spotted by an SBI employee passing through the area. @PramodMadhav6 with more details pic.twitter.com/hY7R0D9BXb
— Mirror Now (@MirrorNow) July 11, 2020
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کا بھانڈہ اسٹیٹ بینک کے اصلی ملازم نے پھوڑا جب اس نے دیکھا کہ غیر منظور شدہ برانچ بنائی گئی ہے جو کہ غیر قانونی ہے اور اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو رپورٹ کیا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کمال بابو کو دو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔
ملزم ایک بینکر کا بیٹا ہے جب کہ والدہ دو سال قبل ہی بینک سے ریٹائر ہوئی ہے، ملزم نے جعلی برانچ کھول کر لوگوں کو لوٹنے کا منفرد طریقہ اپنایا تھا۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر صارفین نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اپنے انداز میں ردعمل دیا ہے، ایک صارف نے لکھا کہ بالی ووڈ کو فلم بنانے کے لیے بہترین کہانی مل گئی ہے، دوسرے صارف نے لکھا کہ انتہائی لیول بینک فراڈ کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔