تازہ ترین

بھارت میں نماز عید کی ادائیگی کو بھی جرم بنا دیا گیا

مودی کے ہندوستان میں مسلمانوں پر عید کی نماز ادا کرنا بھی جرم بنا دیا گیا اور نماز عید پڑھنے والے 1700 نمازیوں پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

بی جے پی کی سرپرستی میں بڑھتی انتہا پسندی کیلیے مسلمانوں کیلیے خطرہ بن گئی اور مودی کے انتہا پسند ہندوستان میں مسلمانوں پر عید کی نماز ادا کرنا بھی جرم بنا دیا گیا۔

بھارتی ریاست اتر پردیش میں عید کی نماز ادا کرنے پر 1700 مسلمانوں کیخلاف مقدمات درج کر دیے گئے۔ یہ مقدمات جاجماوؤ، بابو پورہ اور بجریا کے علاقوں میں درج کرائے گئے ہیں۔ اس معاملے میں انتہا پسند مودی سرکار نے امام مسجد اور عید گاہوں کی انتظامیہ کو بھی نہ بخشا۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ تعصب رکھنے پر پہلے ہی بدنام ہیں۔ 2019 میں یوگی ناتھ نے مسلمانوں کو وائرس قرار دیا تھا جب کہ چند دن قبل 15 اپریل کو سابق مسلمان ایم ایل اے عتیق احمد کو ہندو انتہا پسندوں نے پولیس حراست میں قتل کردیا تھا۔

بھارت میں مسلم دشمنی اتنی عروج پر پہنچ چکی ہے کہ انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے ناموں سے منسوب کئی شہروں کے نام تبدیل کرنے انہیں ہندوانہ نام دے دیے گئے ہیں جن میں مصطفیٰ باد کو رام پور، الہ آباد کو پریا گراج، فیض آباد کو ایودھیہ، فیروز آباد کو چندرینگر سمیت کئی دیگر شہر اور مقامات کے نام بھی شامل ہیں۔

مودی سرکاری کی سرپرستی میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تواتر سے اٹھائے جانے والے متعصبانہ اقدامات نے دنیا کے سامنے یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ کیا دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت والے ملک میں 20 کروڑ سے زائد مسلمانوں کا مستبقل محفوظ ہے؟

Comments

- Advertisement -