کراچی: کشیدگی میں اضافے کے بعد پڑوسی ملک بھارت سے علاج کے بغیر وطن واپس آنے والے بچوں کے علاج کے حوالے سے خدشات پیدا ہو گئے ہیں، وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اس معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین کے دورے پر موجود وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے بھارت سے علاج کے بغیر واپس آنے والے 2 بچوں کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی ہیلتھ کو متعلقہ فیملی کی مدد کا حکم دے دیا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے اپنے بیان میں کہا بچوں کا علاج اگر بھارت میں نہ ہو سکا تو سرکار کی مدد سے پاکستان میں کروائیں گے، ڈی جی ہیلتھ کو فیملی کی مدد کی ہدایت کر دی ہے، بچوں کے علاج کے لیے وزیر اعظم ہاؤس نے بھی رابطہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا وزارت صحت حکام نے بچوں کے علاج کے لیے مختلف اسپتالوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں، ممکنہ طور پر آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیولوجی سے بچوں کا علاج کروایا جا سکتا ہے۔
بھارت سے واپس بھیجے گئے بچوں کی حالت تشویشناک ہوچکی، والد شاہد شیخ
واضح رہے کہ لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والی دو معصوم بچوں کی زندگیاں بھارتی جارحیت نے داؤ پر لگا دی ہیں، دونوں کی حالت تشویش ناک ہو چکی ہے، دل کی تکلیف میں مبتلا بچوں کے والد شاہد شیخ نے بتایا کہ بچے دل کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔
شاہد شیخ کے مطابق بھارت کے اسپتال میں کچھ دن بچوں کے ٹیسٹ کرانے میں لگ گئے تھے، پھر سرجری سے پہلے ہی پاکستانیوں کے ویزے منسوخ ہونے پر ہمارے بھی منسوخ کر دیے گئے۔ بچوں کی سرجری کے پیش نظر بھارتی حکام سے اپیلیں کیں لیکن کسی نے نہیں مانی۔
مجبور والد نے اپیل کی ہے کہ حکومت معاملے کا نوٹس لے کر امریکا سے بچوں کے آپریشن کرائے۔