اشتہار

کار کے پہیوں میں پھنسی خاتون کی لاش، پولیس کو ملا اہم سراغ

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: کنجھاوالا کیس نے بھارت سمیت عالمی دنیا کی توجہ حاصل کرلی ہے، ایسے میں کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے ایک اور شخص کو گرفتار کرلیا ہے جسے کار کا مالک بتایا گیا ہے، ملزم کی شناخت آشوتوش کے نام سے ہوئی ہے، کنجھاوالا کیس میں یہ چھٹی گرفتاری ہے، پانچ ملزمان پہلے ہی پولیس کی حراست میں ہیں۔

دہلی پولیس کے مطابق ملزم آشوتوش کو مبینہ طور پر غلط اطلاع دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار ملزمان نے بتایا تھا کہ انہوں نے آشوتوش سے کرائے پر گاڑی حاصل کی تھی۔

- Advertisement -

دہلی پولیس کے اعلیٰ سرکاری افسر نے بتایا کہ کیس میں مزید نئے انکشافات سامنے آئے ہیں جس کی روشنی میں تحقیقات کی جارہی ہے، انہوں نے بتایا کہ پولیس کے سائنسی ثبوت موجود ہیں کہ کار چلانے والا شخص دیپک نہیں امیت تھا جس کے پاس لائسنس بھی نہیں تھا۔

یاد رہے کہ یکم جنوری کی صبح تقریباً 3:24 بجے پی ایس کنجھاوالا (روہنی ضلع) میں پی سی آر کال موصول ہوئی۔ کال کرنے والے نے کہا کہ ایک سرمئی رنگ کی بلینو کار جو قطب گڑھ کی طرف جا رہی تھی، اس کے پہیے میں ایک عورت کا جسم اٹکا ہوا ہے۔ فون کرنے والے نے پولیس کو گاڑی کا رجسٹریشن نمبر بھی بتایا۔

پولیس موقع پر پہنچی اور دیکھا کہ لڑکی کی برہنہ لاش سڑک پر پڑی ہوئی ہے۔ جس پر لاش کو ایس جی ایم اسپتال منگول پوری بھیجا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے خاتون کی موت کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: یکم جنوری کو دہلی کی سڑک پر انجلی سنگھ کے ساتھ کیا ہوا؟

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کا نام انجلی سنگھ تھا، امن وہار کی رہنے والی یہ لڑکی اپنی والدہ، 4 بہنوں اور 2 چھوٹے بھائیوں کی واحد کفیل تھی، کیوں کہ والد کی 8 برس قبل موت ہو گئی تھی۔

انجلی ایونٹ منیجمنٹ کمپنی میں کام کرتی تھی، وہ سال نو پر اپنی ڈیوٹی ختم کر کے اپنی اسکوٹی پر گھر جا رہی تھی، اچانک اس کو بلینو گاڑی میں سوار نشے میں دھت رئیس زادوں نے ٹکر مار دی اور پھر 13 کلو میٹر تک اسے گھسیٹتے لے گئے۔

کار سواروں نے اس بات کی پروا کیے بغیر کہ انجلی کا جسم کار کے ایک پہیے میں پھنس گیا ہے، وہ لڑکی کو سلطان پوری سے کنجھا والا تک 13 کلو میٹر تک گھسیٹ کر لے گئے، اور اس دوران اس کے کپڑے پھٹ گئے اور وہ برہنہ ہو گئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں