تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

نئی دہلی : بھارتی ریاست مہارشترا کی یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے ملازمین کو لانے والی بس 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مہارشترا کے ضلع رائیگاڈ میں مسافر  بس گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں مہارشترا کی یونیورسٹی آف داپولی ایگریکلچر کے 33 ملازمین ہلاک ہوگئے۔

بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار بس ممبئی سے گوا جانے والے ہائی وے پر سفر کررہی کے اچانک 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، متاثرہ بس میں 34 افراد سوار تھے جو پکنک سے واپس آرہے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش کو بتایا جارہا ہے، بھارت میں گذشتہ کچھ دنوں شدید بارشیں جاری ہیں جس کے باعث گاڑی کھائی میں جاگری۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ بس حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک شخص کی شناخت پرکاش ساونٹ کے نام سے ہوئی ہے، جو کھائی سے زخمی حالت میں اوپر آیا اور مقامی پولیس کو حادثے کی اطلاع دی۔

بھارتی میڈیا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے رضاکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں تاہم شدید بارش کے باعث حادثے کا شکار بس کو ریسکیو کرنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

بھارت کی کانگریس پارٹی کے سربراہ راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پارٹی کارکنان کو پیغام دیا ہے کہ ’حادثے کا شکار افراد کو اور واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے‘۔

راہول گاندھی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’مجھے بس حادثے کا سن کر بہت افسوس ہوا، جس میں درجنوں افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں کانگریس کے کارکنوں سے گزارش کرتا ہوں جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں اور ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو ہر ممکن امداد فراہم کریں‘۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -