ہفتہ, فروری 22, 2025
اشتہار

بھارت: ٹرینی ڈاکٹر کے بعد نرس کو بھی آبروریزی کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں کولکتہ کے سرکاری اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کے قتل کے واقعے کے بعد نرس کو بھی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔

ریاست اتراکھنڈ میں ایک نرس کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے، مذکورہ واقعہ دو ہفتے قبل پیش آیا تھا جب نرس اسپتال سے گھر واپس لوٹ رہی تھی، نرس کی لاش رام پور ضلع میں ایک خالی پلاٹ سے ملی تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ خوفناک واقعہ اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع میں پیش آیا ہے، نرس نینی تال کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں کام کرتی تھی، یہ واقعہ 30 جولائی کو پیش آیا جبکہ ملزم کو 14 اگست کو گرفتار کیا گیا۔

ملزم دھرمیندر کمار کا تعلق بریلی سے ہے اور وہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والا مزدور ہے، دھرمیندر نے مبینہ طور پر نرس کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور اسے قتل کر دیا جب وہ اسپتال سے گھر جا رہی تھی۔

31 جولائی کو متاثرہ نرس کی بہن نے گزشتہ رات گھر نہ آنے پر مقامی پولیس میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی، نرس کی لاش پولیس کو 8 اگست کو ملی تھی۔

خیال رہے کہ بھارت میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، کئی ریاستوں میں ہڑتال کر کے ڈاکٹر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

مغربی بنگال میں ایک سرکاری اسپتال میں زیر تربیت ڈاکٹر کی عصمت دری اور بے دردی سے قتل کے واقعے نے بھارت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور وہاں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی نے ملزمان کو جلد از جلد سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک وفاقی حکومت مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہائی نہیں کراتی، وہ ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ 10 اگست کو کلکتہ کے سرکاری میڈیکل کالج ’’آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ اسپتال‘‘ کے سیمینار ہال سے 31 سال کی ٹرینی ڈاکٹر کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی تھی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی، کولکتہ پولیس نے پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جس کی شناخت سنجوئے رائے کے نام سے ہوئی ہے۔

ملزم اسپتال میں ’شہری رضاکار‘ کے طور پر تعینات تھا، عصمت دری اور قتل کے دوران خاتون ڈاکٹر شدید چوٹیں آئیں تھیں، اس کی ٹوٹی ہوئی عینک کے ٹکڑے اس کی آنکھوں میں گھس گئے تھے، اور نازک حصوں میں زخموں کے واضح نشان تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں