تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بھارتی درندے اپنے عبرتناک انجام کے قریب پہنچ گئے

نئی دہلی: بھارت میں نربھیا زیادتی کیس کے مجرمان اپنے عبرت ناک انجام کے قریب پہنچ گئے، سپریم کورٹ نے مجرم اکشے ٹھاکر کی علاج معالجے سے متعلق درخواست بھی مسترد کردی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اجتماعی زیادتی کیس میں اکشے ٹھاکر کی علاج سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، دوران سماعت پھانسی کی تاریخ میں توسیع کے حوالے سے بھی اپیل مسترد کی گئی۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ علاج کے حوالے سے درخواست کی برطرفی کے بعد اب اکشے کے پاس صدر کے سامنے رحم کی درخواست منتقل کرنے کا اختیار موجود ہے۔ اس سے قبل زیادتی میں ملوث ایک اور مجرم مکیش سنگھ کی رحمی کی درخواست بھارتی صدر مسترد کرچکے ہیں۔

عدالت نے اکشے ٹھاکر سمیت تمام مجرمان کی پھانسی کی یکم فروری کی تاریخ برقرار رکھی اور تہاڑ جیل انتظامیہ سے پھانسی کے حوالے سے انتظامات اور دیگر امور پر جواب طلب کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت میں نربھیا اجتماعی زیادتی کیس میں ملوث چاروں مجرموں کو یکم فروری کو پھانسی دی جائے گی، حالیہ دنوں اپنے ایک بیان میں تہاڑ جیل کے جلاد کا کہنا تھا کہ ان کے ہاتھوں درندے مریں گے۔

بھارت زیادتی کیس، رحم کی اپیل مسترد، مجرمان کو پھانسی دینے کی تاریخ کا اعلان

واضح رہے کہ 18 جنوری کو دہلی کورٹ نے نربھیازیادتی کیس میں ملوث تمام مجرمان کے خلاف ڈیتھ وارنٹ جاری کیے، چاروں کو یکم فروری کی صبح چھ بجے تہاڑ جیل میں پھانسی دی جائے گی۔

بھارت: ’’یکم فروری کو میرے ہاتھوں درندے مریں گے‘‘

مجرموں کو 22 جنوری کی صبح پھانسی دی جانی تھی۔ تاہم اس معاملے کے ایک مجرم مکیش سنگھ نے دہلی کورٹ میں سزائے موت کی تاریخ ملتوی کرنے کی اپیل دائر کی تھی اور رحم کی عرضی بھی صدر رام ناتھ کووند کو بھجوائی تھی جو 18 جنوری کو مسترد ہوئی۔

واضح رہے کہ 16 دسمبر 2012 کو بھارتی شہر نئی دہلی میں اجتماعی زیادتی کا واقعہ رونما ہوا تھا، 6 مجرموں نے چلتی بس میں ریپ کرنے کے بعد لڑکی کو سڑک کنارے پھینک دیا تھا، بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے لڑکی ہلاک ہوگئی تھی۔

Comments

- Advertisement -