تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کینسر کا شکار بچے کی آنکھیں حلقوں سے باہر نکل آئیں

نئی دہلی: بھارت سے تعلق رکھنے والا ایک بچہ اس وقت نہایت تکلیف کا شکار ہوگیا جب کینسر کے باعث اس کی آنکھیں سوج کر حلقوں سے باہر نکل آئیں اور وہ اپنی بینائی کھو بیٹھا۔

ساگر ڈورجی نامی یہ بچہ پیدائشی طور پر خون کے خلیات کے کینسر لیو کیمیا کا شکار تھا۔ جب وہ 4 برس کا تھا تو اس کا کینسر اس قدر شدید ہوگیا کہ اس کی آنکھیں سوج گئیں، ان میں سے خون بہنے لگا اور وہ حلقوں سے باہر نکل آئیں۔

بچے کی تکلیف میں مبتلا تصاویر جب سوشل میڈیا پر پھیلیں تو ریاست آسام کے ایک وزیر ہمنت بسوا نے وفاقی حکومت سے مدد درخواست کی جس کے بعد یہ بچہ 18 سو میل دور بنگلور لایا گیا جہاں بہترین اسپتال میں اس کی کیمو تھراپی کروانے کے لیے اسے داخل کیا گیا۔

تاہم اب علاج کے اخراجات غریب والدین کے لیے امتحان تھے۔ ایسے میں ایک برطانوی بینکر سامنے آئیں اور انہوں نے بچے کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی نیتھا شرما کو جب اخبارات کے ذریعے بچے کی حالت کا علم ہوا تو انہوں نے اس کی آنکھیں واپس لانے کے مشکل آپریشن کے اخراجات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

اب اس آپریشن کے بعد ساگر، جو اب 7 سال کا ہوچکا ہے، کینسر سے نجات پاچکا ہے۔ ساگر بہت جلد اسکول بھی جانا شروع کردے گا۔

نیتھا نے بچے کے علاج کے لیے ساڑھے 3 ہزار پاؤنڈز دیے جس سے بچے کی آنکھ کا کورنیا ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ اس دوران نیتھا نے بچے کے خاندان کی مالی کفالت بھی کی۔

نیتھا کہتی ہیں کہ وہ بہت خوش ہیں کہ وہ بچہ جو سخت تکلیف میں مبتلا تھا، اور اس کے بچنے کے کوئی آثار نہیں دکھائی دیتے تھے، اب صحت مند ہے اور بہت جلد اسکول جانا شروع کردے گا۔

وہ کہتی ہیں اتنے طویل اور تکلیف دہ علاج کے دوران بھی اس باہمت بچے نے ہنسنا مسکرانا نہیں چھوڑا، یقیناً ایک کامیاب اور روشن زندگی اس بچے کی منتظر ہے۔

بچے کے والد جو ایک کسان تھے اپنے بیٹے کی صحت یابی پر بہت خوش ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ نیتھا نے نہ صرف اس عرصے کے دوران ان کی مالی مدد کی، بلکہ وہ ان کا حوصلہ بھی بڑھاتی رہیں کہ ان کا بیٹا جلد صحت یاب ہوجائے گا۔

بچے کے والدین نیتھا کے بہت مشکور ہیں اور ساتھ ہی اپنے بیٹے کی نارمل اور بہترین زندگی کے لیے پرامید بھی ہیں۔

Comments

- Advertisement -