منگل, مئی 20, 2025
اشتہار

پاک بھارت جنگ بندی میں ٹرمپ کا کوئی کردارنہیں ہے، مودی سرکار کا نیا موقف

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارتی حکومت نے سیزفائر پر نیا موقف اختیار کرلیا اور کہا پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا کا کوئی کردارنہیں ہے، سیز فائرمکمل طور پر دو طرفہ تھا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی پارلیمان نے سیز فائر پر امریکی صدرٹرمپ کی ثالثی مکمل طور پر مسترد کردی، مودی سرکارنے گھبراہٹ اورعبرتناک شکست چھپانے کی ناکام کوشش کی۔

مودی سرکار کے سیزفائر پر بار بار بدلتے بیانات کے بعد بھارتی حکومت نے سیزفائر پر نیا موقف اختیارکرلیا۔

ٹرمپ کی ثالثی مسترد کرتے ہوئے جنگ بندی کو پاک بھارت معاملہ قرار دیا ، جس کے بعد 19 مئی کو بھارتی پارلیمان میں پاک بھارت ثالثی پر ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لیا گیا۔

بھارتی سیکریٹرخارجہ وکرم مسری نے کہا پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا کا کوئی کردارنہیں ہے، سیز فائرمکمل طور پر دو طرفہ تھا، کسی تیسرے فریق کا کوئی کردار نہیں تھا۔

اپوزیشن نے سوال کیا مودی سرکار نے دنیا کو سیز فائر پر امریکی مداخلت کا تاثر کیوں دینے دیا؟ ٹرمپ کے 7 بارسیز فائر کے بیان پر مودی سرکار خاموش کیوں رہی؟

جس پر وکرم مسری کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے ہماری اجازت نہیں لی، خود ہی توجہ کا مرکز بننا چاہا۔

اپوزیشن لیڈروں نے کہا ٹرمپ کے بار بار کشمیر کو عالمی مسئلہ بنانے کے بیان پر کیا مودی سرکارپیٹ پیچھےملوث ہے؟۔

بھارتی سیکریٹرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاک چین دفاعی تعاون بے اثر رہا، بھارتی حملوں میں ایئر بیسز کو نشانہ بنایا گیا ، ہم نے پاکستانی ایئربیسز پر سخت حملے کیے۔

مزید پڑھیں : پاک بھارت چھوٹی نہیں بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، ایٹمی جنگ کے قریب تھے، ڈونلڈ ٹرمپ

جس پر اپوزیشن نے پوچھا پاکستان نےکتنے بھارتی طیارے تباہ کیے؟ جس کا فارن سیکریٹری کا جواب دینے سے انکار کیا۔

اپوزیشن لیڈروں نے کہا مودی سرکار صرف میڈیا میں جنگ جیت رہی ہے، اصل تفصیلات چھپائی جا رہی ہیں۔

وکرم مسری نےاس بات کا اعتراف کیا پاکستان کی طرف سے جوہری دھمکی یا اسٹرائیکنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا تو اپوزیشن کا کہنا تھا کہ امریکی صدرنے بار بار کشمیر اور جنگ بندی کا کریڈٹ لیا مودی کو ثالثی پسند نہیں تھی تو چیلنج کیوں نہ کیا۔

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں