اشتہار

بھارتی پولیس ہندو انتہا پسندوں کی ‘بی ٹیم ‘ بن گئی، مسلمانوں میں اشتعال

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارتی انتہاپسندوں کے ساتھ ساتھ پولیس بھی مسلم دشمنی میں کھل کر سامنے آگئی ہے جس کا عملی نمونہ بھی دیکھنے کو مل گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق رام نومی کے موقع پرہونے والے تشدد اوراشتعال انگیزی سے متعلق کیس میں پولیس بھی پارٹی بن گئی ہے اور مالونی میں تین سے چار سو افراد کو کیس میں نامزد کرتے ہوئے گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔

مقامی مسلم رہنماؤں نے مالونی پولیس کی اس کارروائی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے تین روز گزرجانے کے باوجود پولیس کی جانب سے رسمی کارروائی کی جارہی ہے ابھی تک کسی نامزد ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ اس کے برعکس مسلم نوجوانوں کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا جارہا ہے ایسا کئی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن کا اس واقعے سے کئی تعلق نہیں ۔

مقامی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صورتحال یہ ہے کہ کئی مسلم خاندانوں نے اپنے جوان بچوں کو دیگر عزیز واقارب کے گھر منتقل کردیا ہے کیونکہ انہیں اندیشہ ہے کہ پولیس انہیں بھی بلاجواز گرفتار کرکے تھانے منتقل کردے گی۔

پولیس رویے پر مقامی مسلم آبادی میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے انہوں نے سوال کیا کہ اب تک مخالف فریق کے کسی شرپسند کی گرفتاری کیوں نہیں کی گئی؟ کیا محض زبانی کارروائی پر واقعے کو سرد خانے میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آٹھ بھارتی ریاستوں میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسجدوں پر دھاوا بول دیا

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کا کام لاء اینڈ آر ڈر برقرار رکھنا اورغیرجانبدارانہ کارروائی کویقینی بنانا ہےنہ کہ خود فریق بن جانا، جیسا کہ اس معاملے میں پولیس کی کارروائی سےظاہر ہوتا ہے؟ اگر 18 سے بسی مسلم نوجوانوں کی محض چند گھنٹو ں میں پولیس نے شناخت کرنے کادعویٰ کیا اوران کو حراست میں لے لیا تو72 گھنٹوں بعد دوسرے گروپ کے ملزمان اورانہیں اکسانے والے آزاد کیوں؟

مقامی رکن اسمبلی اسلم شیخ نے پولیس روئیے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محض مسلم نوجوانوں کی گرفتاری سے معاملہ حل نہیں ہوگا یہ غیر جانبدارانہ کاررروائی روکی جائے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جانے ورنہ بات دہلی تک جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں